مزید خبریں

آئی ٹی پارک کا سنگ بنیاد رواں ماہ رکھا جائے گا ، امین الحق

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ کراچی میں آئی ٹی پارک کے قیام کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے کراچی ایئرپورٹ کے قریب 31 ارب روپے کی مالیت کی زمین کا ایک ٹکڑا حاصل کیا گیا ہے جہاںبہت کم نرخوں پر پلاٹ دستیاب ہوں گے تاکہ آئی ٹی سروسز سے وابستہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو آئی ٹی پارک میں اپنے کاروبار قائم کرنے کی ترغیب دی جا سکے جو جدید ترین انفرااسٹرکچر اور آئی ٹی سے متعلق تمام سہولیات سے لیس ہوگا۔آئی ٹی پارک کا سنگ بنیاد رواں ماہ رکھا جائے گا اور بزنس مین گروپ اور کراچی چیمبر کی قیادت کو خصوصی طور پر تقریب میں مدعو کیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی انجم نثار، جاوید بلوانی، جنرل سیکرٹری اے کیو خلیل، صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، نائب صدر قاضی زاہد حسین، سابق صدور مجید عزیز، شمیم احمد فرپو، آغا شہاب احمد خان اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر آئی ٹی امین الحق کے ساتھ وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل علی سبزواری اور رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی بھی موجود تھے۔ وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ اگرچہ وہ دسمبر 2022 کے مہینے میں 5 جی ٹیکنالوجی شروع کرنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن اسے تین ماہ کے لیے بڑھا کر مارچ 2023 تک کر دیا گیا ہے جسے ابتدائی طور پر پاکستان کے بڑے شہروں میں لانچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات کو بہتر بنانے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کی جا رہی ہیں اور آئندہ 5 سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات کے لیے 15 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ہم آئی ٹی کی برآمدات کو ٹیکسٹائل کی برآمدات کے برابر لانا چاہتے ہیں اور ٹیکسٹائل کی برآمدات کو پیچھے چھوڑنے اور آئی ٹی کی برآمدات کو پاکستان کی صف اول کی برآمدات بنانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے وزارت کا چارج سنبھالا تو آئی ٹی کی برآمدات 1 ارب ڈالر سے کم تھیں جو 2019-20 میں بہتر ہو کر 1.4 ارب ڈالر ہو گئیں اور 2020-21 میں 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ توقع ہے کہ اس سال آئی ٹی کی برآمدات مزید بڑھیں گی اور یہ 3 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ان کی وزارت نے ملک بھر میں کمیونیکیشن کو بہتر بنانے کے لیے 60 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ہمارا لائحہ عمل صرف کراچی تک محدود نہیں ہے بلکہ ہم نے جامشورو، دادو، لاڑکانہ، بدین اور ملک کے دیگر علاقوں میں بھی آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ وزیر اعظم کے اقدامات کو سراہتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تاجر برادری کو درپیش شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے وزیراعظم سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایف بی آر کے کان کھنچنے کو کہا جس پر وزیراعظم نے اتفاق کیا۔وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل علی سبزواری نے کراچی کی تاجر برادری کو درپیش مسائل کے حل میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ میرا موبائل نمبر تاجر برادری کے نمائندوں کے پاس موجود ہے۔