مزید خبریں

عمران خان بتائیں3 ٹکڑوں والا نظریہ زیک گولڈ اسمتھ نے دیا یا اسرائیل نے؟ مریم نواز

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک کو 3ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بات کرنے والوں کی جماعت کے 3 حصے ہوں گے۔ ملک کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا کس کا یجنڈا ہے، کیا یہ نظریہ آپ کو زیک گولڈ اسمتھ نے دیا یا اسرائیل نے ؟ پہلے کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا شوشا چھوڑا اور آج پاکستان کو تین ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں، عمران خان کو کوئی حق نہیں کہ وہ ایسی بات کریں،ملک کا رہنما ملک کو جوڑنے کی باتیں کرتا ہے توڑنے کی نہیں۔عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوجائیں، ہمیں اس فتنے اور شر سے ملک کو بچانا ہے ۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ فتنہ خان کی بات سے پوری قوم کو افسوس ہے، لوگوں میں غصے کی لہر ہے۔انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم اور حکومت پاکستان سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ دماغی اور نفسیاتی امراض کے ماہرین کا ایک بورڈ تشکیل دیں جو عمران خان کا دماغی معائنہ کریں، کیونکہ ان کا دماغی مرض پاگل پن کے آخری مرحلے میں ہے، ایسے شخص کا پاکستان میں کھل عام گھومنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔مریم نواز نے کہا کہ جو اقتدار کبھی عمران خان کا تھا ہی نہیں وہ اس کے جانے پر اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھا ہے، جو مینڈیٹ اس نے عوام سے چھینا ہے آج وہی مینڈیٹ عوام نے آئینی طریقے سے واپس لیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان واحد شخص ہیں جو اقتدار میں آنے کے بعد 30 دنوں میں بری طرح ناکام ہوا اور اقتدار جانے کے بعد اپوزیشن میں بھی 30 دنوں میں ناکام ہوا۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان اپنی ناکامی کا ملبہ ہمارے ملک پر ڈال رہا ہے، عمران خان نے کہا کہ یہ ملک تین ٹکڑوں میں تقسیم ہوگا تو میں یہ سوال کرنا چاہتی ہوں کہ کبھی عمران خان یہ بیان دیتے ہیں کہ کشمیر کے تین حصے ہونے چاہئیں، تو عمران خان بتائے کہ ملک کو تین حصوں میں تقسیم کرنے والی تھیلی آپ کو کس نے دی ہے۔مسلم لیگ (ن)کی رہنما ء نے کہا کہ ملک کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا کس کا یجنڈا ہے، کیا یہ اسرائیلی ایجنڈا ہے، پہلے کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا شوشہ چھوڑا اور آج پاکستان کو تین ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب کی قربانیاں ہیں، تین بار نواز شریف کو اقتدار سے نکالا گیا، ان کی بیٹی کو ان کے سامنے گرفتار کیا گیا، ایک پرانے اقامے پر ان کو نکالا گیا پھر بھی ہم نے برداشت کیا۔مریم نواز نے کہا کہ اس ملک کے لیے لوگوں نے شہادتین، پھانسیاں، جلاوطنیاں اور اپنے پیاروں کی قربانیاں برداشت کی ہیں، عمران خان کو کوئی حق نہیں کہ وہ ایسی بات کریں‘ عمران خان، رانا ثنااللہ کے ڈر سے پشاور میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے، ایسے انسان کو اپنے آپ کو لیڈر کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے جو کہتا ہے کہ مجھے راہداری کی ضمانت ملے گی اور مجھے کوئی گرفتار نہیں کرے گا تب ہی میں آوں گا ورنہ میں پشاور میں چھپ کر بیٹھا رہوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خیبرپختونخوا کے وسائل پر جوک بن کر بیٹھا ہے، صوبے کے سرکاری وسائل کو لوٹ رہا ہے۔عمران خان کے بیان پر مزید تنقید کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ رہنما، قوم کو جوڑتے ہیں توڑنے کی بات نہیں کرتے، ملک کا رہنما ملک کو جوڑنے کی باتیں کرتا ہے توڑنے کی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے جوہری پروگرام کو رول بیک کرنے کی بات کی، جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی بات کی اور ایک غیر ملکی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے وزیر اعظم ہاوس میں کہا تھا کہ پاکستان کو ایٹمی قوت کی ضرورت نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا خواب دیکھا تو عمران خان بیرون ملک عیاشی کر رہا تھا اور جب نواز شریف نے ملک کو ایٹمی قوت دی تو اس وقت بھی عمران خان بیرون ملک عیاشی کر رہا تھا۔رہنما(ن) لیگ نے کہا کہ ہم نے بھی افواج پاکستان پر تنقید کی ہے، لیکن صرف مثبت تنقید کی ہے اور وہ تنقید اس لیے کی ہے کہ اگر کوئی لائن کراس ہو رہی تھی تو اس کی نشاندہی ہو تاکہ ان(فوج) پر انگلیاں نہ اٹھیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ صحیح فیصلے نہیں ہوئے تو فوج تباہ ہوگی تو کیا آر ٹی ایس سسٹم بٹھانا، اپنے علاوہ پورے ملک کو جیل میں ڈالنا، انتقام لینا، مخالفین کو مارنا، معیشت کی تباہی پر خاموشی اختیار کرنا صحیح فیصلے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ادارے آئین کا ساتھ دیں تو غلط فیصلہ ہے اور اگر عمران خان کا ساتھ دیں تو صحیح فیصلہ ہے، جب ملکی فوج کا سپہ سالار عمران خان کے ساتھ تھا تو صحیح فیصلہ تھا اور اب پاکستان کی تباہی کا بوجھ اگر انہوں نے اپنے سر سے اتارا اور اب وہ ان کے ساتھ نہیں تو غلط ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے آئین شکنی کی تو عدالتیں کھلیں اور اب وہ عدالتوں کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں اور عدالتوں سے کہہ رہے ہیں کہ مجھے مارچ کرنے کی اجازت لے کر دیں۔نیب چیئرمین کی تعیناتی سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ نیب چیئرمیں ایسا ہی ہوگا، ہمیں کسی پر جھوٹے مقدمات بنا کر انتقام نہیں لینا، ہم نے کسی کو صرف اس لیے اٹھا کر بند نہیں کرنا کہ وہ میری حکومت کے خلاف جلسے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب چیئرمین ایسا ہونا چاہیے جو میرٹ پر فیصلے کرے جو چہرے دیکھ کر نہیں بلکہ مقدمے دیکھ کر فیصلہ کرے،مریم نواز کا کہنا تھا کہ جو شخص اقتدار میں رہتے ہوئے پاکستان کی تباہی تھا، آج اس کو مہنگائی یاد ا ٓگئی، وہ کہتے تھے آلو پیاز ٹماٹر کے ریٹ پتا کرنے نہیں آیا، آج انہیں آلو پیاز کے ریٹ یاد آگئے، اب خیبرپختونخواہ کے وسائل پر جونک بن کر بیٹھا ہے، اپنے بچے بیرون ملک بیٹھے ہیں ار لوگوں کے بچے مروا رہے ہیں، نواز شریف کی بیٹی ہوں ڈیتھ سیل میں رہ کر آئی ہوں آپ بھی اپنے بچے پاکستان لائیں اور اپنی جدوجہد میں شامل کریں۔ عوام سے کہتی ہوں میری حمایت نہ کریں اور نہ ہی حکومت کو اسپورٹ کریں لیکن پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوجائیں، ہمیں اس فتنے اور شر سے ملک کو بچانا ہے ۔