مزید خبریں

حیدرآباد کے تاجروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی

حیدرآباد (نمائندہ جسارت) ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی سید غلام رسول شاہ نے کہا ہے کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے اشتراک کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں، اَب سے جو بھی کاروباری حضرات نئے لائسنس کیلیے درخواست دیں گے اُن پر ایک ہفتے میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ 2016ء؁ میں سندھ فوڈ اتھارٹی کا محکمہ بنایا گیا اور 2018ء؁ سے حیدرآباد میں محکمہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ عوام و تاجر کی جانب سے جن اَفسران کے خلاف شکایات آتی ہیں اُنہیں برطرف کیا گیا ہے۔ اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ تاجروں کو بھی قانون پر عمل کرتے ہوئے تمام ممنوع اشیاء کی سیل بند کرنا ہوگی کیونکہ اَب ہائی کورٹ کا آرڈر آچکا ہے۔ اُنہوں نے چیمبر کے پلیٹ فارم سے تاجروں کے سوالات کا خیر مقدم کیا اور اِس اجلاس کو بہت خوش آئند قرار دیا۔ اِس سے قبل صدر چیمبر الطاف میمن نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی حکومت سندھ کا ایک اہم محکمہ ہے، یہ محکمہ لوگوں کی صحت کا خیال رکھتا ہے، اِس کی بڑی ذمہ داریاں ہیں، لیکن افسوس کہ محکمہ اپنی تمام ذمہ داریوں کو بھول کر صرف تاجروں کو پریشان کررہا ہے۔ چیمبر اور فوڈ اتھارٹی کے درمیان ایک اچھا تعلق ہے، اِس کو مزید بہتر بنانانے کی ضرورت ہے، جس کے لیے چیمبر اور فوڈ اتھارٹی کے درمیان ایک لائیژن کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جس میں چیمبر اور فوڈ کا کاروبار کرنے والے تاجر حضرات اور فوڈ اتھارٹی کے اَفسران شامل ہوں۔ کنونیئر فوڈ سب کمیٹی جلال الدین قریشی نے سپاسنامہ میں کہا کہ فوڈ لائسنس پر تاجروں کو تشویش کا اظہار ہے جسے محکمہ اَب تک دور نہیں کرسکا، لائسنس کا طریقہ کار انتہائی مشکل ہے اور لائسنس کی فیس پر نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔ محکمہ کاروباری مراکز خاص طور پر پکوان سینٹرز پر جب چھاپے مارتا ہے تو چھوٹی چھوٹی چیزوں کو بنیاد بنا کر جرمانہ عائد کردیتا ہے، چالان بھی وہیں کاٹ دیا جاتا ہے جبکہ آفیشل طریقہ کار کے تحت چالان ڈاک کے ذریعے آنا چاہیے اور بعض اوقات بغیر مکمل تحقیقات کے ایف آئی ار کٹوا دی جاتی ہے جو تاجروں کے لیے ایک بڑی پریشانی کا باعث بنتی ہے۔ محکمہ کے کچھ اَفسران بلا جواز تاجروں پر جرمانہ عائد کردیتے ہیں اور پھر سودے بازی کر کے معاملہ حل کرنے کا کہتے ہیں۔ محکمہ تاجروں اور عوام کی فلاح وبہبود کے لیے بنایا گیا ہے، سندھ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے حیدرآباد شہر میں سیمینارز کروائے جائیں تاکہ تاجروں میں آگاہی پیدا ہو اور خوف کی فضا ختم ہوسکے۔ اِس موقع پر صدر سائٹ ایسوسی ایشن شاہد قائم خانی، سکندر علی راجپوت، اسد حسین جعفری اور فوڈ سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے بھی ڈائریکٹر فوڈ سے سوالات کیے۔ آخر میں سینئر نائب صدر محمد ادریس میمن نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ اِجلاس میں سابق صدر محمد اکرم انصاری ، اراکین مجلس عاملہ محمد عارف میمن، شفقت اللہ میمن، چودھری محمد اسلم، محمد نعیم شیخ، شیخ احمد حسین، کنونیئر سب کمیٹیز، اراکین جنرل باڈی و دیگر تاجر حضرات موجود تھے۔