مزید خبریں

یمن ، جنگ بندی معاہدے پر خطرات منڈلانے لگے

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں گزشتہ 2ماہ سے نافذ جنگ بندی کا معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ واشنگٹن کی کوشش ہے کہ حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے مابین طے پانے والے معاہدے کی مدت میں توسیع ہو جائے ، لیکن اس بارے میں مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرینفیلڈ نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ امن معاہدے کی مدت بڑھانے کی کوشش کریں ، تاکہ جنگ زدہ یمن کے لاکھوں شہریوں کو امداد پہنچائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ یمنی شہریوں کی امداد جاری رکھے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جنگ بندی معاہدے کے بعد اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ حوثی باغی کم عمر جنگجوؤں کی بھرتی بند کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ حوثی تمام بچوں کو 6ماہ کے اندر رہا کر دیں گے ۔ انہوں نے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ عالمی ادارے کی رپور ٹ کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً ساڑھے 3 ہزار کم عمر سپاہیوں کی شناخت ہو چکی ہے اور اس لڑائی میں 10 ہزار 200 سے زائدہ ہلاک یا معذور ہوئے ہیں۔ ادارہ برائے اطفال کے مطابق یمن میں ڈھائی ہزار سے زیادہ اسکول ناقابل استعمال ہیں، جن میں سے اکثر تباہ ہو چکے ہیں اور چند پناہ گزینوں کے کیمپوں یا فوجی مراکز میں تبدیل ہوچکے ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق یمنی جنگ نے ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد کو ہلاک اور لاکھوں کو بے گھر کیا ہے۔