مزید خبریں

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک اور خاتون شہید

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک)اسرائیلی فوج نے جنوبی غرب اردن کے عروب مہاجر کیمپ میں نہتی فلسطینی لڑکی کو گولی مار دی۔ خبررساںاداروں کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والی فلسطینی لڑکی کی شناخت غفران وراسنہ کے نام سے ہوئی ہے۔ شہید ہونے والی خاتون الخلیل یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل تھیں۔ وہ 2014ء میں گریجویشن کے بعد مختلف مقامی ریڈیو اسٹیشن سے وابستہ رہیں۔ انہیں رواں سال کے آغاز میں اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا،جس کے بعد اپریل میں صہیونی قید سے نجات ملی تھی۔دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان قصبے کے رہایشیوں پر آباد کاروں کے حملے کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران 4 اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق آباد کاروں کے ایک گروپ نے سلوان قصبے میں وادی ربابہ محلے پر دھاوا بولا۔ قابض فورسز کی سیکورٹی میں یہودی آکاروں نے فلسطینی شہریوں پر حملہ کیاکی اور ان کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی،جس پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے سخت مزاحمت کی۔ ادھر اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں 7فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ حراست میں لیے گئے افراد میں 4بچے بھی شامل ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق بچوں کی شناخت حمزہ، مصطفیٰ، نصر نوفل اور احمد سمحان کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں 13 سال کے لگ بھگ ہیں۔