مزید خبریں

بلدیہ عظمیٰ کے افسران کاڈیزیز کوٹہ پر خود ساختہ پابندی کا انکشاف

کراچی ( رپورٹ: محمد انور ) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے “شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار” افسران نے حکومت سندھ کی طرف سے مرحوم ملازمین کے بچوں کی بھرتی پر پابندی کا بہانہ بناکر کم از کم گزشتہ ایک سال سے ڈیزیز کوٹہ پر اپائمنٹ کا عمل روکا ہوا ہے جبکہ سیکرٹری بلدیات سندھ کا کہنا ہے کہ مرحوم ملازمین کے بچوں کو ملازمت فراہم کرنے پر حکومت نے کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔ سیکرٹری بلدیات نجم احمد شاہ نے ” جسارت “سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیاد پر ملازمت فراہم کرنے کے لیے عدالت عالیہ کے احکامات موجود ہیں، ایسی صورت میں صوبے کے کسی سرکاری ادارے میں بھرتیوں پر پابندی کا کوئی جواز ہی نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کے ایم سی میں حکومت کا نام لے کر ڈیزیز کوٹہ پر بھرتیاں کیوں نہیں کی جارہی ہیں، اس بارے میں میٹرو پولیٹن کمشنر سے باز پرس کی جائے گی۔سیکرٹری بلدیات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی بھی واضح ہدایت ہے کہ ڈیزیز کوٹہ پر ترجیحی بنیاد پر تقررکیے جائیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کم ازکم 4 افسران سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم تعینات رہ چکے ہیں مگر ان میں سے کوئی ایک بھی ڈیزیز کوٹے پر نئے تقرر نہیں کراسکا۔ یہ بھی خیال رہے کہ ڈیزیز کوٹہ پر بھرتیاں نہ ہونے سے ساڑھے 3سو یتیم بچوں میں مایوسی پیدا ہورہی ہے جبکہ ان کے گھروں میں مالی مشکلات میں اضافہ ہوچکا ہے۔