مزید خبریں

گن پوائنٹ یا کسی کے دبائو میں قانون سازی کرنا نہیں چاہتے ،وزیر خارجہ

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خارجہ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ ہم گن پوائنٹ یا کسی کے دباؤ میں آکر قانون سازی کرنا نہیں چاہتے۔ ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن چاہتی ہے‘ ہماری حکومت صاف اور شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات کرنے کی خواہشمند ہے، ہم گن پوائنٹ یا کسی کے دباؤ میں آکر قانون سازی کرنا نہیں چاہتے‘ ہم نے انتخابی اصلاحات کا پہلا مرحلہ شروع کردیا جو پارلیمنٹ سے پاس ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے عوام کا تعلق مضبوط تاریخی بنیادوں پر استوار ہے، دونوں ملکوں کے معاشی تعلقات میں بہت پوٹینشل ہے، ہماری دو طرفہ تجارت صرف ایک ارب ڈالر ہے، موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اس تجارت کو 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ بلاول زرداری نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ہم ترکی کے شکر گزار ہیں‘ 5 اگست 2019ء میں بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، بھارت کی حکومت نے کشمیریوں کے حقوق پر شب خون مارا‘ اب وہاں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے پاکستان اور چین میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے‘ اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان نے عالمی پلیٹ فارم پر بھرپورآواز اٹھائی‘ بھارت میں انتہا پسند ہندوئوں سے مسلمانوں کی جان کو خطرہ ہے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حوالے سے بھی پاکستان کا موقف واضح ہے، پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے فلسطین کے حوالے سے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی‘ افغانستان کو انسانی بحران کے ساتھ غذائی بحران کا بھی سامنا ہے‘ افغانستان کی95 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے‘ مہنگائی عالمی سطح پر پوری دنیا کے لیے ایک چیلنج ہے۔