مزید خبریں

الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندی: قومی اسمبلی میں نشستیں کم ہوکر 336 ہو گئیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اورصوبائی اسمبلی کی نشستوں کے حوالے سے ابتدائی حلقہ بندیاں جاری کردیں۔ حلقہ بندیوں کی اشاعت یکم جون سے 30جون تک جاری رہے گی ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں نشستیں 342 سے کم ہوکر 336 ہو گئی ہیں۔ نئی حلقہ بندیوں کے حساب سے قومی اسمبلی میں جنرل نشستوں کی تعداد 266 ہوگئی ہے۔ بلوچستان میں قومی اسمبلی کی جنرل
نشستوں کی تعداد 14 سے بڑھ کر 16 ، خیبر پختونخوا میں 35 سے بڑھ کر 45 ہوگئی ہے، پنجاب کی 148 سے کم ہوکر 141 ہوگئی جبکہ سندھ کی 61 برقرار ہیں، وفاقی دارالحکومت کی ایک نشست بڑھ کر 3 ہوگئی ہے جبکہ فاٹا کی 12 نشستیں ختم ہوگئی ہیں۔ مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں خواتین کی نشستیں3سے بڑھا کر 4 کردی گئی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 8 سے 10 کردی گئی ہیں، پنجاب میں 35 سے کم کرکے 32 کردی گئی ہیں، سندھ کی 14 برقرار ہیں۔اس کے علاوہ اقلیتی نشستوں کی تعداد 10 برقرار رکھی گئی ہے۔ یوں نئی حلقہ بندیوں کے حساب سے قومی اسمبلی کی مجموعی نشستیں 342 سے کم ہوکر 336 ہوگئی ہیں۔نئی حلقہ بندیوں کے مطابق بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشستیں 65 ہوں گی جن میں سے جنرل نشستیں 51 ہوں گی، خیبر پختوانخوا اسمبلی میں مجموعی نشستیں 145 اور جنرل نشستیں115 ہوں گی، پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستیں 371 اور جنرل نشستیں 297 ہوں گی جبکہ سندھ اسمبلی میں مجموعی نشستیں 168 اور جنرل نشستیں 130 ہوں گی۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آ ف پاکستان کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر آ ف پاکستان سکندر سلطان راجاکی سربراہی میں منعقد ہوا ۔ جس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ ، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر افسران نے شرکت کی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ملک میں جاری انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی اور ابتدائی انتخابی فہرستوں کی ڈسپلے سینٹرز پر اشاعت سے متعلق بریفنگ دی ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن نے تمام صوبائی الیکشن کمشنروں کو حکم دیا کہ عوام الناس کو انتخابی فہرستوں کے ڈسپلے کے دوران تما م اہل ووٹروں کے اندراج، درستگی اور اگرکوئی ووٹر اپنا ووٹ اپنے شناختی کارڈ کے مستقل یا عارضی پتے کے مطابق تبدیل کروانا چاہتا ہے تو انہیں ہر ممکن سہولت مہیا کی جائے ۔ اور انہیں ضروری طریقہ کار سے بھی آگاہی فراہم کی جائے ۔