مزید خبریں

پاک بھارت آبی مذاکرات ،سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے پر دونوں ممالک متفق

اسلام آباد،نئی دہلی(صباح نیوز)پاکستان اوربھارت کے درمیان آبی تنازع پردو روزہ مذاکرات نئی دہلی میں ہوئے جس میں دونوں ملکوں نے پاکستان آنیوالے دریائوں میں سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے پراتفاق کیا اوراس کے طریقہ کار پر بھی بات کی۔ پاکستان اوربھارت کے مابین 1960 میں ہوئے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے انڈس کمشنروں پر مشتمل مستقل انڈس کمیشن کا 118 واں اجلاس نئی دہلی میں ہوا ۔اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی مستقل انڈس واٹرکمشنر کے سید مہرعلی شاہ نے کی جبکہ ان کے ساتھ محکمہ موسمیات، نیسپاک محکمہ آبپاشی اور وزارت خارجہ کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ بھارتی وفدکی قیادت اورمیزبانی بھارتی انڈس کمشنر شری اے کے پال نے کی ۔ اجلاس میں پانی سے متعلق مختلف امور زیربحث آئے جس میں سیلاب سے متعلق پیشگی معلومات کا تبادلہ بھی شامل تھا۔بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ معاہدے کے تحت سیلاب کی پیشگی اطلاع دے جیسا کہ 1989 سے 2018 تک دی جاتی رہی ہے۔پاکستان نے مغربی دریائوں بشمول Pakal Dul پر پن بجلی منصوبوں پر اپنے اعتراضات کو اجاگر کیا۔بھارت کی طرف سے آنے والے سیلابی موسم کے بعد سائٹ کے معائنے اور دورے کے انتظامات کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی،اجلاس کے دوران پی آئی سی کی 31 مارچ 2022 کو ختم ہونے والے سال کی سالانہ رپورٹ کو حتمی شکل دی گئی اور دستخط کیے گئے۔حکام کے مطابق بات چیت خوشگوارماحول میں ہوئی۔ کمیشن نے انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت دو طرفہ بات چیت کاسلسلہ جاری رکھنے اور مسائل کو حل کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے عزم کو سراہا۔ پی آئی سی کا اگلا اجلاس باہمی طور پر مناسب تاریخوں پر پاکستان میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بھارت کی طرف سے پاکستانی دریائوں بالخصوص دریائے چناب پربنائے جانیوالے ہائیڈرو پاورپراجیکٹس پر پاکستانی اعتراضات پر بھارت نے ابھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔