مزید خبریں

تھیلیسمیاکی روک تھام کیلیے بہتر اقدامات کیے جائیں،جام اصغر یالیپوٹو

بدین (نمائندہ جسارت) تھیلیسمیا کے عالمی دن کے موقع پر تھیلسمیا کیئر سینٹر میں سیمینار اور تقریب کا اہتمام چیئرمین ضلع کونسل بدین جام علی اصغر ہالیپوٹہ کی جانب سے سالانہ کرنٹ میں اضافہ کے علاوہ درپیش مسائل کے حل اور سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی۔ اس موقع پر طبی ماہرین نے تھیلیسیمیا کی بیماری کے بارے میں شرکا کو آگاہ بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تھیلسیمیا کا دن منایا گیا۔تھیلیسمیا کے عالمی دن کے موقع پر منا بھائی تھیلسمیا کیئر سینٹر میں سیمینار اور تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ سیمینار اور تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین ضلع کونسل بدین جام علی اصغر ہالیپوٹہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تھیلیسیمیا کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج خون کے عطیات جمع کرنے اور کامیاب آگاہی مہم چلانے پر تھیلسمیا کیئر سینٹر کی مینجمنٹ کمیٹی انتظامیہ اور مریضوں کے علاج اور خدمت میں سرگرم ڈاکٹروں اور عملہ کی محبت جفاکشی اور جذبہ کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تھیلسمیا کیئر سینٹر کی مینجمنٹ اور اسٹاف کی محنت اور جفاکشی کا نتیجہ ہے کہ بدین کئیر سینٹر کا شمار ملک کے بہترین ادارے میں ہوتا ہے جہاں پر تھیلیسیمیا کی بیماری میں مبتلا ہزاروں بچوں کو خون مہیا کرنے کے علاوہ مفت علاج اور تمام ضروری خون کے ٹیسٹ کرانے کی جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ سہولیات موجود ہیں۔ چیئرپرسن ضلع کونسل بدین علی اصغر ہالیپوٹہ نے اس موقع پر سالانہ گرانٹ میں 20 لاکھ روپے اضافے کے علاوہ تھیلیسیمیا کیئر سینٹر میں بچوں کے علاج کے لیے ذاتی طور پر مالی معاونت اور ملحقہ پلاٹ میں مٹی کی بھرائی پارک کی تعمیر میں مدد فراہم کرنے اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔ اس موقع پر سیمینار سے ڈی ایچ او بدین ڈاکٹر ظہیر الدین میمن ، انچارج تھیلسمیا کیئر سینٹر ڈاکٹر ہارون میمن، اراکین تھیلیسیمیا کیئر سینٹر منیجمنٹ کمیٹی اور تھیلیسیمیا کی بیماری کے ماہر ڈاکٹروں ڈاکٹر عباس شاہ، ڈاکٹر محبوب خواجہ ، پروفیسر ڈاکٹر طفیل احمد چانڈیو ، ڈاکٹر رشید آرائیں، ڈاکٹر ظہور عباسی ، عبدالکریم سومرو ، وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی بدین علی اکبر میمن ،تاجر رہنما عبدالعزیز میمن بدین شہری اتحاد کے کنوینر خلیفہ طارق عزیز میمن ، پرنسپل اسلامیہ کالج بدین پروفیسر اصغر میمن ،چیف افسر ضلع کونسل اشوک کمبار ، حاجی ولی عمرانی ، صدر بدین بار کونسل ایڈوکیٹ ریاض مصطفی آرائیں ، صدر بدین پریس کلب تنویر احمد آرائیں نے سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں یہ تھیلیسیمیا کا مرض بڑھتا جارہا ہے اور مجموعی طور پر ایک لاکھ بچے اس کرب ناک بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ ہر سال اس تعداد میں 6 سے 8 ہزار بچوں کا اضافہ ہورہا ہے۔ جبکہ ماہرین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس بیماری کو پھیلنے سے بچانے کے لیے شادی سے پہلے ہر جوڑے کا تھیلسیمیا کا ایک ٹیسٹ لازمی کرانا چاہیے کیونکہ شوہر اور بیوی میں مائنر بیماری ہونے والے بچے میں میجر بن جاتی ہے۔شادی سے پہلے اگر دونوں میں یہ ٹیسٹ پازیٹیو آجائے تو ایسے رشتے کو ختم کردینا چاہیے تاکہ زندگی بھر یہ جوڑا خود اور ان کے ہاں پیدا ہونے والا بچہ خون نہ بننے کی پیدائشی بیماری لے کر پیدا نہ ہو۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ سوڈان اور ایران سمیت بعض دیگر ممالک میں اس قانون پر سختی سے عمل ہونے کی وجہ سے وہاں اب یہ بیماری ختم ہوگئی ہے۔ اس موقع پر تھیلیسیمیا کی بیماری میں مبتلا بچوں میں سے 30سالہ مشعال نے اپنی 30 سالہ بیماری میں درپیش مسائل مشکلات کے بارے میں بتایا کہ زندگی کا ہر دن ہر لمحہ ہر گھڑی درد درد ہے زندگی بہت مشکل ہو جاتی ہے، تھیلیسیمیا میں بیماری میں مبتلا بچوں کے علاوہ اس کے والدین کے لیے بھی زندگی بھر کے لیے تکلیف مشکلات اور پریشانی کا سامنا رہتا ہے ،اس کا حل صرف ہر شہری ماں باپ کو بچوں کی شادی سے قبل تھیلیسیمیا کی بیماری کا ٹیسٹ ہے۔