مزید خبریں

مودی کرکٹ ٹیم میں مسلمانوں کو باہر کرنے کیلیے سرگرم

نئی دہلی (اسپورٹس ڈیسک)نریندر مودی نے مسلمانوں پر حملے جاری ر کھتے ہوئے بھارتی کرکٹ ٹیم میں مسلمانوں کے انتخاب کو روکنے اور بھارت میں پسماندہ طبقوں، قبائلیوں اور دلتوں کی ریزرویشن کو ختم کرنے کے لیے 400نشستوں کا مطالبہ کیاہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مدھیہ پردیش کے علاقے دھار میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے مودی نے کہاکہ
کانگریس کا مقصد کھیلوں میں بھی اقلیتوں کو ترجیح دینا ہے، اب یہ مذہب کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی کہ کرکٹ ٹیم میں کون ہوگا اور کون نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ میں آج کانگریس سے پوچھتا ہوں، اگر وہ یہی چاہتی تھی تو انہوں نے 1947میں بھارت کی آزادی کے بعد اسے تین ٹکڑوں میں کیوں تقسیم کیا؟انہیں 1947میں ہی پورے ملک کو پاکستان بنا دینا چاہیے تھا اور اسی وقت بھارت کے تمام نشانات کو ختم کردینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ میں آج صاف صاف کہہ رہا ہوں اور تمام کانگریسی اور ان جیسے لوگوں کو غور سے سننا چاہیے کہ جب تک مودی زندہ ہیں، وہ کسی کو جھوٹے سیکولرازم کے نام پر بھارت کی شناخت ختم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔انہوں نے مسلم دشمن بیانیے کو آگے بڑھاتے ہوئے کہاکہ کانگریس رام مندر کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کوتبدیل کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ مودی نے کہا کہ انہیں 400سیٹوںکی ضرورت ہے تاکہ کانگریس ایودھیا میں مندر پر تالالگانے یا جموں وکشمیر میں دفعہ 370واپس لانے کے منصوبے میں کامیاب نہ ہو۔ مودی نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ بھارت کو پاکستان کے اندر سے جہادکے خطرے کا سامنا ہے اوریہاں کانگریس لوگوں سے کہہ رہی ہے کہ وہ مودی کے خلاف ووٹ”جہاد”کریں۔ مسلمانوں کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ایک خاص مذہب کے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ متحد ہو کر مودی کے خلاف ووٹ دیں۔