مزید خبریں

جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا،حماس،نیتن یاہو کے متوقع وارنٹ گرفتاری پر امریکی سینیٹرز کی عالمی عدالت کو دھمکیاں

غزہ/ تل ابیب/ نیویارک/ واشنگٹن /بیروت /نسائو /قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) حماس نے کہا ہے کہ جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا‘ نیتن یاہو کے متوقع وارنٹ گرفتاری پر امریکی سینیٹرز نے عالمی عدالت کو دھمکیاں دے دیں۔ تفصیلات کے مطابق
حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ پر جارحیت جاری رہی تو کسی قسم کا جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوگا۔ خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے اپنے بیان میں خبردار کیا کہ اگر اسرائیلی فوج نے رفح پر کارروائی جاری رکھی تو پھر کوئی جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا۔ کئی امریکی سینیٹرز نے جرائم کی عالمی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کو فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر حکام کے متوقع وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر دھمکی دیدی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق 12 ری پبلکن سینیٹرز کی جانب سے آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کو لکھے گئے خط میں نیتن یاہو سمیت اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کی صورت میں جرائم کی عالمی عدالت کے خلاف پابندیاں لگانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اگر عالمی عدالت نیتن یاہو یا دیگر اسرائیلی حکام کو غزہ کے معاملے میں ذمہ دار ٹھہراتی ہے تو یہ ناصرف اسرائیل بلکہ امریکا کی خود مختاری پر بھی حملہ تصور ہوگا۔کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں3 قانون سازوں کو فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کی علامت کے طور پر پہنا جانے والا رومال ’کوفیہ‘ پہننے پر قانون ساز اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔ اونٹاریو اسمبلی کے اسپیکر کا کہنا ہے اسمبلی کی عمارت کے باہر کوفیہ پہننے کی اجازت ہے لیکن ایوان میں اس کی اجازت نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی مذاکرات کے باوجود رفح میں زمینی آپریشن کی ہٹ دھرمی تاحال برقرار ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کے لیے رفح کراسنگ پر قبضہ اہم ہے، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس پر فوجی دباؤ بڑھانا لازمی ہے۔دوسری جانب رفح میں زمینی آپریشن شروع کرنے کے اسرائیلی فیصلے پر چین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عالمی برادری کے مطالبات پر توجہ دے اور رفح پر حملے روکے۔ادھر جرمنی نے کہاکہ رفح میں کوئی بھی بڑا آپریشن نہیں ہونا چاہیے، رفح میں موجود 15 لاکھ افراد ایک دم سے غائب نہیں ہو سکتے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ عالمی برادری رفح آپریشن رْکوانے اور امداد بڑھانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھائے، اسرائیلی فوج نے رفح میں حملے کیے، سرکاری عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا اور 50 سے زیادہ فلسطینی شہید کر دیے، اس کے علاوہ رفح اور کرم ابو سالم کراسنگ سے غزہ آنے والی امداد بھی روک دی۔ اقوام متحدہ نے رفح سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور نئی جگہ پر آباد کاری کے لیے مددگار بننے سے انکار کر دیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی حملے بند کریں، رفح کے علاوہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی منتقلی کے لیے اور کوئی محفوظ جگہ نہیں، اسرائیل رفح تک جنگی پھیلاؤ روکے اور امدادی سامان کے لیے راہداریاں فوری کھولے، اسرائیل کی طرف سے جو کچھ ہو رہا ہے یہ غلط سمت میں ہے اور اس کی وجہ سے بہت پریشان اور تشویش میں مبتلا ہوں۔ شمال امریکی ملک بہاماس نے فلسطین کو تسلیم کر لیا‘ بہاماس نے سرکاری سطح پر فلسطین کو تسلیم کر لیا ہے۔ بہاماس وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بہاماس، 2 حکومتی حل کی حمایت کرتا ہے اور سرکاری سطح پر فلسطینی حکومت کو تسلیم کرتا ہے۔