مزید خبریں

عوامی نمائندوں کو جواب دہ بنائے بغیر بلوچستان ترقی نہیں کرسکتا

کوئٹہ (این این آئی) رکن قومی اسمبلی نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے کہا ہے کہ عوامی نمائندوں اور سرکاری اداروں کو جواب دہ بنائے بغیر بلوچستان معاشی اور سماجی طور پر ترقی نہیں کرسکتا ۔یہ بات انہوں نے ایڈ بلوچستان اور پبلک اکاؤنٹبلٹی فورم کے ممبرز سے بات چیت کرتے ہوے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں عوام کو جواب دیے ہوں تودیگر عوامی نمائندے بھی خود کو عوام کے سامنے جواب دے سمجھتے ہوئے معلومات تک رسائی کے قانون پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیے۔ اس موقع پر بہرام لہڑی نے ایڈ بلوچستان کی آرٹی آئی لا بنانے اور اس پر عملدرآمد کے لئے 9برسوں پر محیط جدوجہد سے آگاہ کیا بہرام بلوچ، نے کے پی کے پنجاب۔سندھ انفارمیشن کمیشن کی کارکردگی اور بلوچستان میں ا نفارمیشن کمیشن کے قیام میں درپیش رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلا ت سے آگاہ کیا۔اس موقع پر امتیاز احمد،محمد شعیب،عنایت سرپرہ اور ندیم محمد حسنی۔مس اجالہ بھی موجود تھی۔ نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ میں تو پہلے دن سے ہی عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور احتساب کے ساتھ استعمال کرنے کا قائل ہوں۔ قومی اسمبلی کے فلور پر بھی بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے معاملے کو اٹھائوں گامیں بلوچستان کی یوتھ نظام حکومت کو شافیت اور کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتی ہے ان شاء اللہ ہم سب مل کرانفارمیشن کمیشن بلوچستان کے جلد قیام کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ انہوں نے ایڈ بلوچستان کی کارکردگی کو سراہا اوراس کار خیر میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور میرا تعاون رہے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں ہم عوامی نمائند ے ہیں اور عوام کو جوابدہ ہیں۔ اور یہ قانوں واحد حل ہے، کہ بلوچستان میں ترقیاتی کام میرٹ پہ ہوں۔PAF ڈیلیگیشن نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون پر عمل درامد کیا جائے انفارمیشن کمیشن کو جلد از جلد بنایا جائے۔یہ بات انہوں نے ایڈ بلوچستان اور پبلک اکاؤنٹبلٹی فورم کے ممبرز سے بات چیت کرتے ہوے کہی ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں عوام کو جواب دے ہوں دیگر عوامی نمائندے بھی خود کو عوام کے سامنے جواب دے سمجھتے ہوے معلومات تک رسئائی کے قانون پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیے۔ اس موقع پر بہرام لہڑی نے ایڈ بلوچستان کی ارٹی ائی لا بنانے اور اس پر عملدرآمد کے لیے 9برسوں پر محیط جدوجہد سے آگاہ کیا بہرام بلوچ، نے کے پی کے پنجاب۔ سندھ انفارمیشن کمیشن کی کارکردگی اور بلوچستان میں ا نفارمیشن کمیشن کے قیام میں درپیش رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلا ت سے آگاہ کیا۔اس موقع پر ، امتیاز احمد،محمد شعیب،عنایت سرپرہ اور ندیم محمد حسنی۔مس اجالہ بھی موجود تھی۔ نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ میں تو پہلے دن سے ہی عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور احتساب کے ساتھ استعمال کرنے کا قائل ہوں۔ قومی اسمبلی کے فلور پر بھی بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے معاملے کو اٹھاوں گا۔میں بلوچستان کی یوتھ نظام حکومت کو شافیت اور کراپشن سے پاک دیکھنا چاہتا ہوں ان شاء اللہ ہم سب مل کرانفارمیشن کمیشن بلوچستان کے جلد قیام کے لیے ہر مکمن اقدام اٹھائیں گے۔