مزید خبریں

اسرائل کا غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے سے انکار ،رفح پر حملے مزید 20 فلسطینی شہید

غزہ/ تل ابیب/ جنیوا/ بیجنگ/ لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا‘ رفح پر وحشیانہ حملے میں مزید20 فلسطینی شہید ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے رات گئے رفح پر حملہ کرکے 15 فلسطینیوں کو
شہیدکردیا جب کہ صیہونی فوج نے رفح کراسنگ کا آپریشنل کنٹرول حاصل کرکے مصر کے راستے آنے والی عالمی امداد بھی روک دی۔ حماس کی جانب سے غزہ جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرنے کے باوجود اسرائیل کے حملے جاری ہیں اور اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات رفح پر حملہ کیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 20 فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں اور متعدد زخمی ہیں‘ اسرائیلی فورسز رفح کے مخصوص علاقوں میں آپریشن کر رہی ہیں۔ اردن کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم رفح پر بمباری کرکے جنگ بندی معاہدے کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ وزیر خارجہ ایمن صفادی نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر نیتن یاہو حقیقی طور پر کوئی ڈیل چاہتے ہیں تو وہ اس پیشکش پر سنجیدگی سے بات چیت کریں۔دوسری جانب اسرائیلی شہر تل ابیب میں اسرائیلی شہریوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے تل ابیب ہائی وے بند کردی اور اسرائیلی حکومت سے جنگ بندی ڈیل قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسرائیل نے غزہ میں قطر اور مصر کا تجویز کردہ جنگ بندی معاہدہ فوری طور پر قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ پیر کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر اور مصر کا تجویز کردہ جنگ بندی معاہدہ قبول کیا۔ تاہم اسرائیل نے ردعمل دیتے ہوئے جنگ بندی کے معاہدے کو فوری طور پر قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ حماس نے قطر، مصرکا تجویزکردہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرلیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کی تجاویز ہمارے نکات سے بہت دور ہیں، اسرائیل مزید مذاکرات کے لیے ایک ورکنگ وفد بھیجے گا۔ اسرائیلی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے سے انکار کے بعد مغربی رفح میں اسرائیلی وحشیانہ حملے شروع ہوگئے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے رفح میں زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، رفح کے علاقے میں بڑے پیمانے پر توپ خانے سے فائرنگ کی جا رہی ہے‘ جنوبی غزہ میں رفح کی طرف ٹینکوں کی پیش قدمی کی اطلاع ملی ہے۔ سعودی عرب نے اسرائیل کو رفح شہر پر حملے سے خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل کا نسل کشی آپریشن رکوانے کے لیے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ادھر چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی غزہ میں جامع اورپائیدارجنگ بندی کا مطالبہ کیا جب کہ میئر لندن صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے سے روکے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے جبری نقل مکانی اور حملے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے جنوب میں رفح میں 6 لاکھ بچوں کو جانے کے لیے کہیں بھی کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح کے مشرق میں پناہ لیے شہریوں کے بعض علاقوں کو خالی کرنے کی ہدایت کے بعد یونیسیف نے ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔بیان میںکہا گیا کہ غزہ میں انسانی صورت حال ابتر ہوتی جا رہی ہے، لاکھوں بچے زخمی، بیمار، غذائی قلت، صدمے کا شکار اور معذوری کی حالت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ رفح میں 12 لاکھ افراد نے پناہ لے رکھی ہے جہاں بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔