مزید خبریں

ہنگو یونیورسٹی پر ابھی تک تعمیراتی کام شروع نہ ہوسکا

ہنگو (آئی این پی)7سال گزرنے کے باوجود ہنگو یونیورسٹی پر ابھی تک تعمیراتی کام شروع نہ ہوسکا ہنگو میں سینکڑوں طلباء اور طالبات اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم کوہاٹ کیمپس ہنگو میں طلباء اور طالبات کیلئے نہ پانی نہ بجلی اور نہ دیگر سہولیات میسر طلباء کے گلے شکوے،فنڈ کے مسائل کی وجہ سے یونیورسٹی پر کام شروع نہ ہوسکا وفاق کا صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسے سلوک کی وجہ سے وفاق فنڈ نہیں دے رہا ایم این اے یوسف خان کا موقف تفصیلات کے مطابق 2017 میں خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے ہنگو میں یونیورسٹی منظور کرنے کے باجود ابھی تک یونیورسٹی پر تعمیراتی کام شروع نہ ہوسکا جس کی وجہ سے ہزاروں طلباء اور طالبات اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیںضلع ہنگو میں ہائیر ایجوکیشن کے طلباء کے مسائل و مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے 2017 میں خیبر پختونخواہ حکومت نے یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرکے ہنگوکے علاقہ بگٹو میں 1360 کنال اراضی بھی مختص کی 2022میں صوبائی اسمبلی سے ہنگو یونیورسٹی بنانے کا باقاعدہ بل بھی پاس ہوا ہے پی ٹی آئی کا تعلیمی ایمرجنسی نوجوانوں کو حق دلانے اورشعور دینے کا ڈھنڈورا پیٹتی ہے لیکن بدقسمتی سے 7 سال گزرنے کے باوجود ہنگو یونیورسٹی پر کام شروع نہ سکا ضلع ہنگو کے طلباء ا ور طالبات کیلئے کسٹ یونیورسٹی کوہاٹ کے زیر اہتمام گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ منیجمنٹ سائنسز ہنگومیں کیمپس کھول دیا گیاہے جس میں صرف بی ایس کے 5 سبجیکٹ پڑھائے جاتے ہیںجبکہ طلباء ایم فل اور پی ایچ ڈی سے محروم ہونے سمیت طلباء کیلئے نہ پینے کا صاف پانی ہے نہ بجلی اور نہ دیگر سہولیات جس کی وجہ سے طلباء اور طالبات شدید مشکلات سے دوچار ہیں کسٹ یونیورسٹی کیمپس کوارڈینیٹر ڈاکٹر وحید وزیر ضلع ہنگو میں یونیورسٹی نہ ہونے کے باعث ہزاروں طلباء یا تو ہائیر ایجوکیشن حاصل کرنے سے محروم ہو جاتے ہیں یا دیگر اضلاع میں بھاری بھر کم فیسوں پر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جوکہ تعلیمی ایمرجنسی کے نعرے لگانے والوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے طلباء اور طالبات نے حکومت سے ہنگو میں جلد از جلد یونیورسٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ایم این اے یوسف کان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی آمین گنڈاپور کے ساتھ ہم نے دوبار ملاقات کی ہے انشا ء اللہ سال دو سال میں یونیورسٹی پر کام شروع کریں گے یونیورسٹی پر کام شروع نہ ہونے کا ذمہ دار وفاقی حکومت ہے پی ڈی ایم مکس اچار میں گزشتہ دو سالوں میں صوبے کو فنڈ نہیں دیا ہے جس کے باعث صوبے میں بہت سے ترقیاتی کام رک گئے ہیں ۔