مزید خبریں

آئینی حدود کو بخوبی جانتے اور دوسروں سے بھی توقع رکھتے ہیں،آرمی چیف

رسال پور(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔ پاکستان ائر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مزین زندگی گزاریں گے،آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیر معمولی ہوگا، آپ مادر وطن کے دفاع ،عزت و وقار کے لیے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے، ’’ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عاید کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے، ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ء ہم سب کے سامنے ہے۔