مزید خبریں

باردانہ کی سیاسی بندر بانٹ زراعت و سندھ دشمنی ہے،ممتاز سہتو

سکھر(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر ایڈوکیٹ ممتاز حسین سہتو نے کہا کہ سندھ سرکاری مقررکردہ ریٹ پرکسانوںسے گندم خریداری نہ کرنا اورباردانہ حقیقی حقداروں کے بجائے سیاسی بندربانٹ وکرپشن کی نذرکرنا زراعت وسندھ دشمنی ہے ،جماعت اسلامی کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گے ظلم کے خلاف اورمظلوموں کے ساتھ کھڑی ہوگی،پنجاب میں جماعت اسلامی کے کسان بورڈ نے کسانوں کے حقوق کے لیے تحریک شروع کردی ہے آج پورے صوبے میں دھرنے دیے گئے ہیں سندھ کے کسانوں کو بھی بیدار ہوکر اپنے حقوق کے لیے میدان میں نکلنا پڑے گا۔اس ظالم واستحصالی معاشرے میں حقوق دیے نہیں جاتے بلکہ میدان میں نکل کرپرامن مزاحمت کے ذریعے ہی لیے جاسکتے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سٹھارجہ میں کسانوں کے دھرنے میں شرکت ومیڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔جماعت اسلامی کے نمائندہ وفد نے کسانوں کے دھرنے میں شرکت اوراپنی بھرپورحمایت کا یقین دلایا۔ممتازسہتو نے مزید کہاکہ حکومت اور افسر شاہی گروپ نے مل کر کسان کا گلادبا دیا ہے سندھ ایک زرعی صوبہ ہے کسانوں کی محنت سے سندھ میں اس بار گندم کی بہت ہی زبردست فصل ہوئی ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت خریدنے کے بجائے اپنے ایجنٹ کے ذریعے گندم خرید رہی ہے جس سے کاشتکاروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔حکومت مقرر کردہ سرکاری ریٹ پر کسی بھی کسان سے گندم خریدنے کیلیے تیار نہیں۔ گندم کاباردانہ بھی بااثر شخصیات اور اپنے من پسند کمیشن والے لوگوں کو ہی بانٹ دیاہے جو تشویش ناک ہے سندھ کے کاشتکار بے زبان ہیں جن کی کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ یہ ظالم بااثر گروپ غریب کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف عمل ہیں اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ رویہ صرف کسان دشمن نہیں بلکہ سندھ دشمن عمل ہے اور سندھ کی زراعت کو تباہ کرنے کی ایک سازش کی جارہی ہے یہ حکمران کے من پسند گروپ انسانی ،اخلاقی اور سندھ دشمنی میں تلے ہوئے ہیں اس کہ نتائج نہ صرفص سندھ بلکہ پورے پاکستان کے لیے خطرناک ثابت ہونگے ہم اس کسان دشمن رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ اپنے کسان بھائیوں کو تنہانہیں چھوڑا اور ہم کسان بھائیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں جماعت اسلامی کی قیادت میں اپنے حقوق کے لیے نکلیں جماعت اسلامی انکی دست بازو بنے گی۔