مزید خبریں

نوشہروفیروز ،قبضہ مافیا کیخلاف اہل علاقہ سراپا احتجاج

نوشہرو فیروز(نمائندہ جسارت )مرید عباسی بھٹی لینڈ قبضہ مافیا کا مہرہ، 70 سالوں بعد محکمہ آبپاشی (انہار) کی ریلوے اسٹیشن کے ساتھ نہر کی سرکاری اراضی کو دیہہ لانگڑجی کے سروے نمبر 338، 339 اور 358 کے نمبر میں شامل دکھا کر قبضے کی کوشش، اہل علاقہ کا احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق محراب پور کے علاقہ نیو ٹاؤن میں ریلوے اسٹیشن کے پاس کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی پر راجپر اور کمبوہ برادری کے افراد کی جانب سے جعلی کاغذات بنا کر محکمہ بلدیہ اور محکمہ ریونیو کی ملی بھگت سے قبضہ کی کوشش تیز ہوگئی ہے،مذکورہ اراضی ریلوے پٹری کے ساتھ محکمہ آبپاشی (انہار) کی ملکیت ہے جس پر جعلساز گروپ جعلی کاغذات کے ذریعے قبضہ کر رہا ہے،سوشل میڈیا پر قبضہ کی خبریں آنے کے بعد لینڈ مافیا اب اپنے ایک کارندے کو سامنے لے آئی۔ سماجی رہنماؤں حاجی لیاقت آرائیں, ابوبکر کمبوہ, ظفر اقبال حیدری, کونسلر رانا غلام شبیر, سیاسی و سماجی شخصیت سجاد سرویا, جماعت اسلامی کے ندیم غوری، قاری کمبوہ اور دیگر کی قیادت میں نیوٹاؤن کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا نیوٹاؤن مکینوں کیساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے قبضہ مافیا کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ بھٹی برادری نے اپنا انچ انچ فروخت کردیا تھا اب نیوٹاؤن میں ان کی کوئی ملکیت نہیں لیکن وہ قبضہ مافیا کیساتھ مل کر سرکاری اراضی کو ہتھیانا چاہتے ہیں جو کسی صورت ہونے نہیں دیں گے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں محکمہ پولیس کے افسر ارشاد راجپر، ٹاؤن محراب پور کے انجینئر فرمان راجپر ان کے پیچھے سیاسی لینڈ مافیا کے بڑے بڑے برج شامل ہیں اب ہمیں احتجاج پر شدید نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں غیر قانونی اسلحہ کے مسلح انجان لوگ محکمہ آبپاشی (انہار) کے اس نالے کی جگہ پر بٹھائے ہوئے ہیں ، ٹاؤن، ریونیو اور محکمہ پولیس علاقے کے سیاسی افراد کے باعث لینڈ قبضہ مافیا اور مسلح افراد کیخلاف کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ ایس ایس پی نوشہرو فیروز صدام خاص خیلی، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نوٹس لیکر علاقے کو خون ریزی سے بچائیں دوسری جانب مرید عباس بھٹی نے اپنی کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اس علاقے میں 18 ایکٹر اراضی تھی جو بزرگوں نے 1960ء میں فروخت کر دی بقیہ رہ جانے والی اراضی کو بیچنے آئے ہیں لیکن ہم پر لینڈ قبضہ مافیا کے الزام لگائے جارہے ہیں۔