مزید خبریں

امتناع قادیانیت آرڈیننس جنرل ضیاء کا سنہری کارنامہ ہے، طاہر مکی

ٹنڈو آدم (پ ر) امتناع قادیانیت آرڈیننس جنرل ضیاء کا سنہری کارنامہ ہے، قادیانیوں کے خلاف قانونی اور آئینی جنگ جاری رکھنے کا عزم، شہداء ختم نبوت کو خراج تحسین، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان، محافظین ختم و پاسبان ختم نبوت کی اپیل پر 26 اپریل 1984 کو امتناع قادیانیت آرڈیننس کے نفاذ پر ملک بھر میں یومِ تشکر منایا گیا۔ اس حوالے سے ملک بھر کی مساجد میں مولانا اللہ وسایا، قاضی احسان احمد، علامہ راشد مدنی، مفتی محمد طاہر مکی ، مولانا تجمل، صاحبزادہ محفوظ الرحمان شمس، قاری محمد عارف شیخ، قاری عبدالرحمان الحذیفی، حافظ شیر اُسامہ بن طاہر و دیگر نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب میں کہا کہ 26 اپریل امتناع قادیانیت آرڈیننس کے نفاذ کے حوالے سے ایک تاریخ سازو یاد گار دن ہے جسے مسلمانوں سے تسلیم کر لیا، حالانکہ اس میں سزابہت ہی کم رکھی گئی ہے، جبکہ قادیانی آج بھی اس آرڈیننس کو ماننے سے انکاری ہیں۔ مفتی طاہر مکی نے کہا کہ حکومت فوری قادیانیوں کو امتناع قادیانیت آرڈیننس کا پابند بنائے، قادیانی آج بھی ہمارے اسلام قرآن صحابہ و اہلبیت نماز، روزہ کی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں جو امتناع قادیانیت آرڈیننس کی کھلی خلاف ورزی ہے، مسلمان کبھی برداشت نہیں کریں گے۔