مزید خبریں

شکارپور:4 افراد اغوا،21 کے خلا ف مقدمہ

شکارپور (نمائندہ جسارت) گزشتہ روز صبح سویرے 4 افراد کو اغوا اور ایک شخص کو زخمی کیا گیا تھا، اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی عرفان علی سموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر واقع کی معلومات لی اور آپریشن کی قیادت کی اور بحفاظت 4 مغویوں ساون کرسی جتوئی، عبدالصمد کرسی جتوئی، مولا بخش جتوئی،محمد رحیم مہر کو بازیاب کرا لیا۔ ایس ایس پی عرفان علی سموں کے مطابق یرغمالیوں کو تھانہ بچل بھیو کے کچے کے شاہ بیلو میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران باحفاظت بازیاب کرالیا ہے، مہر اور جتوئی کے گروپوں نے ایک دوسرے کے بندوں کو یرغمال بناکر اغوا کا تناسب دیا تھا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی شاہ بیلو کچے میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا، پولیس کی بھاری نفری روانہ کردی گئی تھی، کچے کے قریب راستوں پر ناکہ بندی کر رکھی تھی، قانون کسی کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، قانون سب کے لیے ایک برابر ہے، میں جرائم پیشہ افراد کے لیے زیرو ٹالورنس پالیسی ہے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے شاہ بیلو میں پولیس آپریشن کے دوران جتوئی مہر کے چار مغویوں کی بازیابی پر ایس ایس پی شکارپور اور ان کی ٹیم کو شاباش دی۔ شاہ بیلو میں ڈاکوؤں کے خلاف دلیرانہ کارروائی اور مغویوں کی صحیح سلامت بازیابی قابل تعریف ہے جبکہ ایس ایس پی شکار پور عرفان سموں کے مطابق قبائلی تصادم کو بڑھانے، اغوا، اقدام قتل میں ملوث جتوئی مہر فریقین پر مقدمہ درج کر لیا، تھانہ بچل بھیو میں دونوں فریقین کے 21 افراد پر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن میں ہے مہر جتوئی برادری کے افراد نے ایک دوسرے کی زمین پر فصل کاٹنے والے مزدوروں کو اغوا سمیت قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، دونوں فریقین کے اوپر مقدمے میں جھگڑا،اغواء، اقدام قتل، انسداد دہشت گردی اور دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں، مقدمے میں سرکاری ڈیوٹی میں مداخلت، قانون کی رٹ کو چیلنج کرنا اور علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کے دفعات بھی شامل ہیں۔ مہر برادری کی طرف سے اغوا کا منصوبہ بندی بنانے والوں میں سجاد عرف سجو ،اسد، مظفر، شہمیر، نہال و دیگر شامل ہیں، جبکہ جتوئی برادری کی طرف سے اغوا کا منصوبہ بنانے والوں میں عبدالرشید عرف رشو، میران بخش، سانولو، علی بخش، بشیر و دیگر شامل ہیں، قبائلی جھگڑے یا مسئلے کے نام پر قانون کی خلاف ورزی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جا سکتی، اغوا کرنے اور قبائلی تصادم کو ہوا دینے والوں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کے مقدمے ہوں گے اور ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی، جرم میں ملوث دونوں فریقین کے ملزمان افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔