مزید خبریں

معیشت کو ڈیجیٹلائز اور دستاویزی کرکے ترقی کرسکتے ہیں

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) لیڈر بزنس سمٹ مقررین نے کہا ہے کہ پاکستان کو طوفانی بارشوں اور سیلاب کا سامنارہا ہے ،ان بارشوں سے دبئی بھی نہ بچا ،امریکا اور یورپ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ ہے 680 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، صرف یورپ میں یہ نقصان 330 ارب ڈالر تھا۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہریں، سیلاب، ڈوبتے شہر اور برستی باریشیں ہیں، پیرس معاہدے میں طے پایا تھا کہ موجودہ سطح سے 1.5 فیصد درجہ حرارت میں اضافہ ہو مگر بعض شہروں 4 فیصد تک درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔بدھ کولیڈر بزنس سمٹ اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے چیف بزنس آفیسر پی ٹی سی ایل گروپ ضرار ہاشم خان نے کہا کہ جب انٹرنیٹ آیا تو اس نے پی ٹی سی ایل کو متاثر کرنا شروع کیا۔1947 سے 1975 تک پی ٹی سی ایل سمیت تمام ادارے ترقی کررہے تھے۔ 1975 میں نیا صنعتی انقلاب شروع ہوا۔ مگر پاکستان میں سست روی سے تبدیلی ائی اور 1991 کے بعد تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔تیسرے صنعتی انقلاب میں تعلیم تبدیلی میں اہم ترین تھی۔ پاکستان 80 دہائی میں پیچھے رہ گیا۔ آج پاکستان مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2020 کے بعد پی ٹی سی ایل ایک نئے دور میں داخل ہوا ہے۔ اب ہم چوتھے صنعتی انقلاب میں داخل ہورہے ہیں۔ صنعتی ملکوں میں خاندانی ڈھانچہ تباہ ہورہا ہے۔ اسمارٹ فونز کی وجہ سے بچوں کا والدین اور بہن بھائیوں سے تعلق ختم ہورہا ہے۔کامیاب معاشرے وہ ہیں جہاں ذرائع ابلاغ کی دستیابی ہے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ پر کلاوڈ خدمات بہت کم ہے۔ مصنوعی ذہانت کے بعد سافٹ ویئر کی تیاری اور برآمد میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ سمٹ سے خطاب کرتیہوئے سی ای او این بی پی فنڈ ڈاکٹر امجد وحید نے کہا کہ پانچ کروڑ بچوں میں سے ڈھائی کروڑ بچے سکول جاتے ہی نہیں ہیں ، سکول جانے والے ڈھائی کروڑ بچوں میں سے ڈیڑھ کروڑبچے سرکاری سکولوں میں جاتے ہیں اور وہ اپنا نام تک نہیں سکتے ہیں۔