مزید خبریں

امریکی سینیٹ سے اسرائیل ،یوکرین اور تائیوان کیلیے 95 ارب ڈالر کا امدادی پیکج منظور

واشنگٹن(صباح نیوز)امریکی سینیٹ نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے فوجی امداد کے لیے مجموعی طور پر 95 ارب ڈالرز کے امدادی پیکج کی منظوری دے دی، جس میں اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالرز شامل ہیں جو وہ غزہ میں آپریشن کے لیے استعمال کرے گا،جبکہ امریکی سینیٹ نے بھی ٹک ٹاک پر مشروط پابندی کے بل کی منظوری دے دی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ نے امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے ہفتے کے روز منظور کیے
گئے اقدام کی واضح حمایت کی۔ بل کے حق میں 79 ووٹ جبکہ 18 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیے۔ اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے جس میں انسانی ضروریات کے لیے 9 ارب ڈالرز شامل ہیں۔ یوکرین کے لیے تقریباً 61 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے جس میں ہتھیاروں کے لیے 23ارب ڈالرز بھی شامل ہیں۔ تائیوان سمیت ایشیا پیسفک کے لیے 8 اعشاریہ 12 ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔ امریکا میں ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی کا بل بھی منظور کیا گیا،اس بل کے تحت ٹک ٹاک کی سرپرست چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کو امریکا میں اپنے اسٹیک بیچنے کے لیے 9 ماہ کی مہلت دی گئی ہے، ایسا نہ کرنے پر اس پر پابندی عاید کی جائے گی۔واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا جاتا ہے جبکہ کمپنی کی جانب سے برسوں سے امریکی حکومت کو یقین دہانی کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ مقبول ایپ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔ادھرتل ابیب سے آمدہ اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے کہا کہ امریکی سینیٹ نے اسرائیل کے لیے13 بلین ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دے کر اسرائیل کے دشمنوں کو طاقت سے بھرپور پیغام دیا ہے ۔اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ایوان نمائندگان میں اسرائیل کے لیے فوجی امداد کے پیکج کی منظوری کے فوری بعد منظوری دینے پر امریکی سینیٹ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ایکس (سابق ٹویٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کا امدادی پیکج جو اب کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظور ہوا ہے، امریکا اور اسرائیل کے درمیان اتحاد کی مضبوطی کا واضح ثبوت ہے اور ہمارے تمام دشمنوں کے لیے ایک طاقتور پیغام ہے۔ واضح رہے کہ امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں نے اسرائیل کے لیے مزید فوجی امداد کی منظوری ایک ایسے وقت میں دی ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے جلد ہی غزہ کے جنوبی شہر رفح میں فوجی کارروائی کی دھمکیوں پر عمل کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں وہ 15 لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں جو شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجہ میں بے گھر ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے امدادی ادارے خبر دار کر چکے ہیں کہ رفح پر اسرائیلی فوجی حملے کے نتیجے میں قیامت خیز تباہی ہوگی۔