مزید خبریں

بار اور بینچ کو ملکر انصاف کی فراہمی یقینی بنانا چاہیے، ایڈووکیٹ ایاز حسین تنیو

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سابق پراسیکیوٹر جنرل سندھ اور نامور آئینی ماہر ایازحسین تنیو ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بار اور بنچ کو مل کر عام آدمی کوبلاامتیازانصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہے ، سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی خوشحالی امن اور معاشی استحکام کے لے ضروری ہے کہ آئین پر اس کی روح کے مطابق بھرپور عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی کےلئے ہماری جدوجہد آج بھی جاری
ہے ۔ایازحسین تنیو نے کہاکہ اس مرتبہ عدلیہ کو کوئی نہ کوئی واضح راستہ اختیار کرنا ہو گاتاکہ عام آدمی کے قانونی و آینی حقوق کا تحفظ ممکن ہوسکے کیونکہ ریاست میں ایگزیکٹیو کے اختیارات پر چیک اینڈ بیلنس عدلیہ کی بنیادی ذمے داری ہے تاکہ سپریم کورٹ ایک آزاد اور غیر جانبدار ادارے کے طور پر کام کر سکے اور پاکستانی عوام کے مفاد کے لیے عدالتی سالمیت اور آزادی کو بحال اور مضبوط کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ پاک فوج ملکی سالمیت کے لے اپنی ذمے داریاں اداکررہی ہے اورنیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے سنجیدہ و مخلصانہ کردار ادا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔