مزید خبریں

سندھ میں متعدد اساتذہ و پروفیسرز کی ترقیاں نہ کرنے کا نوٹس

کراچی (رپورٹ: محمد انور) قومی احتساب بیورو”نیب” نے صوبہ سندھ کے محکمہ تعلیمات میں پروفیسرز اور اساتذہ کی ترقیوں میں کوتاہی اور تاخیر کا نوٹس لیا ہے، حکومت سندھ سے اس ضمن میں تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق نیب کو شکایات موصول ہوئی تھیں کہ گریڈ 19 سے20 میں ترقیوں کے خواہش مند اساتذہ اور پروفیسرز کو ان کے شیڈول ٹائم کے تحت ترقیاں نہ دینے پر تقریباً120 اساتذہ تشویش کا شکار ہیں۔ متعدد اساتذہ چونکہ اپنی ریٹائرمنٹ کو پہنچ رہے ہیں اور بہت سے پہنچ چکے ہیں جبکہ گریڈ20 کی متعدد اسامیاں بھی خالی ہیں اور ان دنوں درجنوں اساتذہ کی ریٹائرمنٹ کی حد60 سال ہونے کو ہے، اس وجہ سے ان میں تفتیش پائی جاتی ہے۔ ریٹائرمنٹ کی عمر قریب آنے کے ساتھ ان اساتذہ کی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت سندھ کے محکمہ تعلیمات نے گزشتہ سال نومبر میں سینئر اساتذہ و پروفیسرز کی فہرستیں طلب کی تھیں تاکہ انہیں جلد گریڈ20 میں ترقیاں دی جا سکیں لیکن عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان ہوتے ہی ترقیوں کا معاملہ التوا میں ڈال دیا گیا تھا جو تاحال ا لتوا میں ہی ہے۔ نیب نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ اساتذہ کی ترقیوں سمیت دیگر امور جو عام انتخابات کی وجہ سے التوا میں ڈال دیے گئے تھے، اب انہیں جلد پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے۔ ادھر محکمہ تعلیمات کے ذرائع نے بتایا کہ اساتذہ کی کمی کے باعث مختلف کالجز میں گریڈ20 کے اساتذہ کی کمی ہوگئی ہے، جس سے اساتذہ جیسے امور کے لیے بھی جونیئر ٹیچرز کو اہم اسامیوں پر او پی ایس کی بنیاد پر متعین کیا جا رہا ہے، جس سے تعلیمی ماحول پر منفی اثرات پیدا ہو رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے محکمہ تعلیمات سندھ میں مختلف غفلت و لاپرواہی کا نوٹس لے کر تفصیلی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھیج دی ہے جبکہ سندھ حکومت سے اساتذہ کی ترقیاں نہ ہونے کی تفصیلات طلب کر لی ہے۔