مزید خبریں

اردوان کا 13 برس بعد دورہ عراق ،وزیراعظم سے ملاقات

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سرکاری دورے پر عراق پہنچ گئے ۔ بغداد انٹرنیشنل ائر پورٹ پہنچنے پر وزیر اعظم محمد شیاع سوڈانی نے دیگر حکام کے ساتھ صدر رجب طیب اردوان کا استقبال کیا۔یہ دورہ وزیر اعظم سوڈانی کی دعوت پر 13سال کے طویل وقفے کے بعد کیا جا رہا ہے۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان 30 سمجھوتے متوقع ہیں۔اپنے دورے کے دوران صدر اردوان بغداد اور اربیل میں اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ تاریخی دورے میں دونوں ممالک کے مابین سیکورٹی ،تجارت اور پانی کے موضوعات پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔عراقی حکومت کے ترجمان باسم عوادی نے بتایا کہ ترک صدر کے دورہ بغداد میں پانی کے مسئلے پر معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ 2 اسٹریٹجک معاہدوں اور 20 سے زیادہ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ ایک اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کا باعث بنے گا۔ اس میں پانی مسئلے سمیت کئی دوسرے امور پر بات کی جائے گی۔عراق کے لیے پانی کے مسائل اور ترکیہ کے لیے سیکورٹی اہم مسائل ہیں ۔ عراق پانی کی کمی کا شکار ہے اور ترکیہ اس میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری پر کام کرنے کی ضرورت کو دیکھتا ہے۔ یہ دورہ عراق اور ترکیہ کے تعلقات کے لیے ایک بہت بڑا نقطہ آغاز ہو گا جس کی تاریخ سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ یہ عراق اور ترکیہ کے درمیان مسائل کوختم کرنے کا آغاز ہو گا۔عوادی نے مزید کہا کہ اس دورے میں عراق، ترکیہ، قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ راہداری منصوبے پر 4فریقی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ عراق اور ترکیہ کے درمیان ہونے والے اس دورے کے دوران قطر اور امارات کے وزرائے ٹرانسپورٹ کی موجودگی میں معاہدہ طے کرنے کی تیاری میں بات چیت ہوگی۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اس دورے میں اقتصادی اور تجارتی تبادلے کے علاوہ سیکورٹی سب سے اہم موضوع ہوگا۔ واضح رہے کہ صدر اِردوان نے گزشتہ سال عراق کا دورہ کرنا تھا لیکن یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر سیکورٹی کے مسائل اور مارچ 2023ء میں فرانس کی ایک عدالت کے فیصلے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا جس میں انقرہ پر عراق کے حق میں 1.4 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ دونوں ممالک میں 1973ء میں تیل برآمد کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔