مزید خبریں

حکمران مہنگائی قابو کریںورنہ حکومت چھوڑ دیں‘ خالد خان

نیشنل لیبرفیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے روزبروز بڑھتی ہوئی مہنگائی پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب محنت کش کوزندہ درگوکردیاہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نے اشیاء خوردنوش سمیت دیگرضروریات زندگی کی اشیا ء اور ٹرانسپورٹ کے کرایے میں بھی اضافہ ہو جائے گا ۔ عام آدمی دووقت کی روٹی سے محروم ہے اوراس کے بال بچوںکو تعلیم اورصحت جیسی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔ دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ 70 فیصد ریونیو دینا والا کراچی شہر جوکہ ملک کاسب سے بڑاصنعتی شہر ہے جو صرف اس شہرکی غربت کاعالم یہ ہے کہ یہاں کا مزدوراوراس کے بچے پہلے تعلیم سے محروم کیے گئے پھرانہیںصحت کی فکرلاحق ہوئی پھرلباس کی کمی نے انہیں آگھیرا۔ اپنی ٹرانسپورٹ کاتوہ خواب بھی نہیںدیکھ سکتے آج کل عالم یہ ہو گیا ہے کہ حکمران طبقہ انہیں دووقت کی روٹی سے بھی محروم کرنے کے لیے کمربستہ نظرآتاہے۔ موجودہ حکومت نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں کراچی کے محنت کش روز افزائوں مہنگائی کی وجہ سے بے بسی کی تصویربن چکے ہیں۔ آئے روز پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمت میں ہونے والے اضافے نے ہرگھرکا بجٹ بری طرح متاثرکیا۔مہنگائی کی چکی میں پسنے والے محنت کشوں سے روٹی بھی چھینی جارہی ہے آٹاکی قیمت 130 سے 150 روپے فی کلو میں فروخت ہورہاہے۔ٹرانسپورٹ سے وابستہ لاکھوں مزدورکا روزگار کس قدرمتاثرہوگیاہے اور ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک اس کے محنت کش خوشحال نہیںہوں۔ جبکہ دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز بھی یہی ہے کہ انہوںنے محنت کشوںکے حقوق کا خیال رکھا اور آج وہ ممالک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہیں۔ پاکستا ن بھی اس وقت ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں ہو سکتا جب تک محنت کشوں کو ان کے حقوق نہیں دیے جاتے جبکہ ہمارے ملک میں کا محنت کش ملکی ترقی میںریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ شہر کراچی میںتمام صنعتوںاور انڈسٹریز چھوٹی بڑی فیکٹریوں، کارخانوں یہاں تک کے اسپتالوں میں ٹھیکیداری نظام رائج کیا ہوا ہے مزدور محنت کش 20 سے 25 ہزارروپے پر کام کرنے پر مجبور ہے۔ ہمیں یہ کہتے ہوئے کوئی ہچکچاہٹ نہیں کہ ہمارے ملک اور صوبہ سندھ کے حکمران ہمیشہ سے بے حس ،دغابازاورفریبی رہے ہیں کیونکہ کم ازکم تنخواہ کا نوٹیفکیشن توجاری کیاپراس پر عملدر آمد کروانے والے چین کی نیند سورہے ہیں ۔ فیکٹریوں میں کام کرنے والے محنت کش بنیادی لیبرقوانین سے محروم ہیں نہ توان ورکرزکو بھرتی لیٹر دیا جاتا ہے اورنہ ہی EOBI میں ان کااندراج اورنہ ہی سوشل سیکورٹی میںہے۔ لہٰذا سندھ گورنمنٹ موجودہ مہنگائی کو مدنظررکھتے ہوئے کم ازکم تنخواہ میں خاطرخواہ اضافہ کرے ۔ تاکہ محنت کشوں کو ریلیف حاصل ہوسکے۔ اس حوالے سے نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی نے وزیر اعلی سندھ ،وزیر محنت سندھ ،سیکرٹری لیبر سندھ، سیکرٹری مینمم ویج بورڈ کوخطوط بھی لکھے ہیں۔ اگرکم ازکم تنخواہ میں حکومت سندھ نے اضافہ نہیں کیاتو نیشنل لیبر فیڈریشن ایک بھرپور حکمت عملی تیار کرکے تحریک شروع کرکے وزیراعلیٰ ہائوس کا گھیرائو کریں گے۔