مزید خبریں

ریاض میں مقیم بزنس کمیونٹی کےاعزازمیں اسرارماڈرن کا شاندارافطاروڈنر

ریاض میں مقیم بزنس کمیونٹی کےاعزازمیں اسرارماڈرن کا شاندارافطاروڈنر۔سعودی عرب کی جانب سے شہر ر یاض کے معروف ریڈ اونین ریسٹورنٹ علیا میں سعودی عرب میں مقیم بزنس کمیونٹی کے اعزاز میں ایک شاندار پرتکلف دعوتِ افطار و ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں اعلیٰ کاروباری شخصیات ،ممتاز کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز، انویسٹرز، کنٹریکٹنگ اینڈ انڈسٹری اور تجارت سے وابستہ افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔ علاوہ ازیں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ سیاسی قیادت وادبی و علمی شخصیات کے ساتھ ساتھ مختلف میڈیا فورم بھی شریک تھے،

کئی آئی ٹی اورمارکیٹنگ و ڈیجیٹل مارکیٹنگ کمپنیوں کے جنرل مینجرز، مارکیٹنگ مینیجرز، نمائندگان اور وہ لوگ جو اپنا کاروبار سو فیصد وزارتِ تجارت کے قوانین کے مطابق مملکت میں اپنے نام سے آغاز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں انکی دلچسپی دیدنی تھی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حمید سے کیا گیا جس کی سعادت اسامہ إبن عباس کو سحر انگیز آواز میں نصیب ہوئی. تلاوت کے بعد تخیل ادبی فورم ریاض کے روح رواں پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ نے خوبصورت انداز میں دعاء کروائی اور پھر اجتماع نے افطاری کی اور رب العزت کا شکر ادا کیا گیا کہ اس سال بھی ہمیں رمضان المبارک نصیب ہوا۔

نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد پروگرام کا دوبارہ آغاز کیا گیا اور نظامت کے فرائض (ایگزیکٹو ڈائریکٹر) اسرار ماڈرن بزنس سروسز کمپنی میاں محمد طارق جنید کے سپرد کئے گئے تھے اور انہوں نے مہمانِ خصوصی سفارت خانہ پاکستان الریاض میں متعین (فرسٹ سیکرٹری) جناب عزت مآب توصیف خاور صاحب کو سٹیج پرآنے کی دعوت دی اور دوسرے نمبر پر (مہمانِ اعزازی) مبصر اقوامِ متحدہ و چئیرمین انٹر نیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ سعودی عرب و فوکل پرسن پاکستان ایمبیسی سعودی عرب ندیم اختر چوہدری صاحب جو کہ خصوصی طور پر الأحساء سے تشریف لائے تھے سٹیج پرمدعو کیا گیا اور پھر بالترتيب شہر ریاض کی معروف کاروباری و سماجی شخصیت چوہدری امانت علی، خالد اکرم رانا اور القصيم سے آئے ہوئے شہباز کو باری باری سٹیج پر آنے کی زحمت دی گئی۔ نعتیہ کلام ایک بار پھر اسامہ إبن عباس نے پیش کر کے محفل میں رکت کا سماں باندھ دیا۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر اسرار ماڈرن بزنس سروسز کمپنی اسرار الحق ملک نے اپنے خطاب میں حاضرین کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شکر گزار ہونا چاہئے خادم الحرمين الشريفين المل سلمان بن عبدالعزيز آل سعود و محمد بن سلمان بن عبدالعزيز آل سعود کا کہ جنہوں نے دیارِ غیر میں مقیم تمام اجنبی کاروباری افراد جو سعودی کفیلوں کی زیر کفالت اپنے کاروبار (تستر) کے طور پر چلا رہے تھے ان کو بلا تفریق رنگ و نسل برابری کا موقع فراہم کیا کہ آئیں اپنا کاروبار اپنی کمپنی وزارتِ تجارت کے ذریعے آسان شرائط پر رجسٹریشن کروائیں اور اپنا کاروبار سو فیصد اپنے نام پہ کر کے مقامی قوانین کے مطابق خود کفیل بن جائیں. انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خدمات (کونصلٹینسی) نئی کمپنی رجسٹریشن اور کمپنی رجسٹریشن کے بعد پورا سال چوبیس گھنٹے مفت ہمہ وقت دینے کیلئے مستعد ہیں۔

اسرار ماڈرن بزنس سروسز کمپنی کے روح رواں (ایگزیکٹو ڈائریکٹر) انجینئر نبیل حشمت کا کہنا تھا کہ؛؛ سٹارٹ اپ ھب ؛؛ نئے آئیڈیا کو پروان چڑھانے کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں نئے آئیڈیاز لائیں اور وزارتِ تجارت سے لائسنس یافتہ ہماری کمپنی (سٹارٹ اپ ھب) کی تصدیق کے بعد متعلقہ وزارت تجارت ہی آپکے کاروباری لائیسنس کو جاری کرنے کی مجاز ہو گی تاکہ آپ کنگڈم میں اپنے کاروبار کا آغاز اپنے نام سے کر سکیں۔ تقریب کے اختتام پر فرسٹ سیکرٹری سفارت خانہ پاکستان الریاض توصیف خاور ؛ ندیم اختر چوہدری و دیگر مہمانانِ گرامی نے خادمِ الحرمین الشریفین المل سلمان بن عبدالعزيز و شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزيز کے ویژن 2030 کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارا فخر ہیں اور آپکی پالیسیاں قابلِ ستائش اور دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ پرتکلف دعوتِ عشائیہ کا اہتمام کیا گیا اور تمام مہمانوں نے میزبان ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور محفل اختتامی لمحات کی جانب لیکن چائے کا انتظام اسی عمارت میں واقع کمپنی آفس میں کیا گیا تھا..کھانے کے بعد حاضرین محفل نے آفس کا دورہ کیا چائے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوا۔