مزید خبریں

سندھ کچی آبادی اتھارٹی کا نیا نام بلدیہ کا محکمہ ختم کرنیکی سازش ہے

کراچی (رپورٹ: محمدانور) حکومت سندھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں کو اپنے کنٹرول میں لینے یا اپنے محکموں میں ضم کرنے کے منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد کررہی ہے۔ اس مقصد کے لیے نئے محکمے بنا رہی ہے یا پرانے محکموں کا دائرہ کار وسیع کررہی ہے۔ سرکاری
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت سندھ نے محکمہ کچی آبادی کا نام تبدیل کر کے ہیومن سیٹلمینٹ اتھارٹی سندھ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ کچی آبادی کو ختم یا حکومت سندھ کی سیٹلمینٹ اتھارٹی میں ضم کردیا جائے گا، جس کے نتیجے میں مذکورہ محکمہ کے مجموعی طور پر159 افسران و ملازمین کو فارغ یا سیٹلمینٹ اتھارٹی میں ضم کردیا جائے گا۔ اس صورتحال سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مذکورہ ملازمین کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے اور ان ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت یہ اقدام اپنے محکموں کی خود مختاری اور اس کا کنٹرول مستحکم کرنے کے لیے کررہی ہے۔ سیٹلمینٹ اتھارٹی جس کا پرانا نام سندھ کچی آبادی اتھارٹی تھا کو سیٹلمینٹ اتھارٹی سندھ کا نام دے کر اسے ایک خودمختار اور آزاد ادارہ بنایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ہوگا، جس کا پورا محکمہ کچی آبادی رفتہ رفتہ ختم کردیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ کی جانب سے شہری اداروں کا خاتمہ کرنے کی سازش کے طور پر نئے ادارے تشکیل دیے جا رہے ہیں، اس سے قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ صحت کو ختم کیا جاچکا ہے جبکہ اب محکمہ فائر بریگیڈ اور ریسکیو سروس کو ختم کرکے حکومت سندھ کے نئے تشکیل شدہ محکمہ1122 میں ضم کیے جانے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔ حکومت کی جانب سے محکمہ کچی آبادی کے ایم سی کو ختم کرنے کی کوشش کے باوجود میئر کراچی اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی منتخب کونسل خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، جس سے شہریوں میں انتہائی تشویش پائی جاتی ہے، ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کے مختلف اداروں کو ختم کرنے کی ایک منظم سازش پر عمل کر رہی ہے۔