مزید خبریں

اساتذہ کی بھرتی سست روی کا شکار

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی جانب سے پی ایس ٹی اور جی ای ایس ٹی اساتذہ کی بھرتیوں پر پابندی اُٹھائے ہوئے ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن حیدرآباد میں بھرتی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔ محکمہ تعلیم کے افسران اور دفاتر میں کلرک اور دیگر عملہ اُمیدواروں کو پریشان کرنے اور خالی نشستوں کے اصل اعداد و شمار چھپانے میں مصروف اور تحصیل بھر میں 153 پی ایس ٹی اساتذہ کی نشستیں خالی ہیں۔ دیہی علاقوں میں بند اسکولوں کی تعداد اب بھی زیادہ ہے، اس وقت 250 سے زائد پی ایس ٹی اساتذہ کی کمی ہے، ماہانہ 4 سے 5 اساتذہ بھی ریٹائر ہو رہے ہیں۔ تعلقہ میں پرائمری اساتذہ کی 250 سے زائد آسامیاں خالی ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم حیدرآباد کے افسران نے صرف 153 نشستیں خالی ظاہر کی ہیں جبکہ دیگر نشستیں ظاہر نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے پی ایس ٹی کے امیدواروں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔ تقررنامے نہ دینے پر حیدرآباد اور ٹنڈوجام میں مسلسل احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سید سردار علی شاہ کی واضح ہدایات کے باوجود حیدرآباد میں محکمہ تعلیم کے افسران نے تعلقہ دوری کے پرائمری اسکولوں میں ایس ٹی آر پالیسی کے مطابق اساتذہ کی تعیناتی کی پالیسی پر عمل درآمد نہیں کیا اور ٹی ای او آفس کے ذریعے چھپائے گئے، آئی بی اے ٹیسٹ پاس پی ایس ٹی اُمیدواروں کو قرار دیا گیا ہے۔ کافی عرصے سے تقررنامے حاصل کرنے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ آئی بی اے ٹیسٹ پاس PST کے خواہشمندوں نے سیٹیں چھپانے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے اُمیدواروں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران، ڈی ای او اور ٹی ای او حیدرآباد تعلقہ کی خالی سیٹیں نہیں دکھا رہے، جبکہ ریٹائرڈ اساتذہ کے بارے میں بھی تفصیلات اکٹھی کی گئیں۔ اس طرح، کچھ اُمیدوار جنہوں نے کمیشن کا امتحان پاس کیا ہے اور دیگر ملازمتیں آفر آرڈر نہیں لیتے ہیں جس سے واضح ہوا کہ نئے اساتذہ کی بھرتی کے باوجود اب بھی ڈھائی سو سے زائد نشستیں خالی ہیں لیکن اصل نشستیں ظاہر نہیں کی جارہی ہیں، انتظار کرنے والے اُمیدواروں کو بلاوجہ ہراساں کیا جاتا ہے۔ 40 سے 44 نمبروں کے ساتھ آئی بی اے کے امتحان پاس کرنے والے اُمیدواروں کے مطابق محکمہ تعلیم حیدرآباد کے افسران اور دفتری عملہ صرف ریٹائر ہونے والے اُمیدواروں کو رشوت کا بازار گرم کر رہے ہیں۔ انہوں نے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور اصل نشستوں کا پتہ لگائیں اور خالی نشستوں پر انتظار کرنے والے آئی بی اے ٹیسٹ پاس PST اُمیدواروں کو تعینات کیا جائے۔