مزید خبریں

کراچی میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر خود کش حملہ،گارڈ جاں بحق۔2دہشتگرد ہلاک

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لانڈھی مرتضیٰ چورنگی کے قریب ہائی ایس وین پر خودکش حملہ ناکام ، خودکش بمبار اوراس کاساتھی مارے گئے ، ایک سیکورٹی گاڑد جاں بحق ، راہ گیر سمیت2افراد زخمی ہوگئے ، وین پر سوار5جاپانی شہری ایکسپورٹ پروسیسنگ زون جارہے تھے ، واقعہ جمعے کی صبح 6بج کر 50منٹ کے قریب پیش آیا ، وین پر غیر ملکی شہریوں کی حفاظت پر تعینات نجی سیکورٹی کمپنی کے اہلکار محمد حارث کے مطابق وہ صبح 3 گاڑیوں پر نیول ہاؤسنگ سوسائٹی زم زمہ سے نکلے تھے اور ان کی منزل لانڈھی پروسیسنگ زون تھی۔ جیسے ہی ان کی گاڑیاں کورنگی انڈسٹریل روڈ پر مانسہرہ کالونی گل زارہ ہال کے قریب پہنچی تو دھماکا ہوا اس کے فوراً بعد فائرنگ شروع ہوگئی۔محمد حارث کے مطابق انھوں نے بھی اپنی گن لوڈ کی اور ہوائی فائر کیے کیونکہ کمپنی کی طرف سے انھیں سیدھا فائر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ایس ایس پی سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور وین تک پہنچنے سے قبل ہی پھٹ گیا جس کے بعد اس کے ساتھی نے فائرنگ شروع کر دی، جس نے پہلے سے ہی پوزیشن لے رکھی تھی۔پولیس کو جائے وقوع کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی وڈیو بھی ملی ہے جس میں نظر آتا ہے کہ ریت کے ٹیلے کے پیچھے ایک حملہ آور چھاپا ہوا ہے اور فائرنگ کر رہا ہے۔ 2 پولیس اہلکار اس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ ایک اہلکار اس پر فائرنگ کرتے ہوئے پیش قدمی کرتا ہے اور سیدھے ہاتھ پر 2، 3 فائر کرتا ہے۔ وڈیو میں نظر آنے والے اہلکار قاسم نے بتایا کہ اسی سڑک پر اٹک پمپ کے قریب ان کی پولیس موبائل کی پوزیشن تھی۔ انھیں ایک دھماکے کی آواز آئی اور چند سیکنڈز کے بعد فائر کی آواز سنائی دی جس کے بعد وہ فوری جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ ایک دہشت گرد، جس کے پاس ایک رائفل تھی اور مٹی کے پیچھے چھپا ہوا تھا، اس نے آتے ہی فائرنگ شروع کر دی۔ میں نے اس کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ایس ایس پی سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے 15 کے قریب گولیاں فائر کی تھیں جس کے خول اور 2 میگزین وہاں سے ملے ہیں۔دہشت گردوں کی فائرنگ سے 45سالہ سیکورٹی گارڈ نور محمد ،45 سالہ لنگر خان ولد ساون خان اور 25 سالہ سلمان ولد صادق مسیح زخمی ہوئے جن کو اسپتال روانہ کیاگیا۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق 45 سالہ سیکورٹی گارڈ نور محمد وینٹی لیٹر پر تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بساجبکہ دوسرے زخمی سلمان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے، جس کی حالت تشویش ناک ہے۔اس کے علاوہ لانڈھی میں ہوئے خود کش دھماکے کے حوالے سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ سامنے آگئی۔جس کے مطابق دھماکے کی جگہ سے حملہ آور کے جسم کے مختلف اعضا ملے ہیں،جس میں اور پیر کے کچھ دیگر اعضاشامل ہیں،ر پورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برآمد کیا گیا باردودی مواد اور اسلحہ جدید نوعیت کا ہے۔ہلاک دہشت گرد سے بیگ برآمد ہوا جس سے 6 دستی بم، رائفل، گرینیڈ، 3 میگزین ملے ہیں۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد کے بیگ سے پانی کی بوتل اور پیٹرول کی بوتل بھی ملی ہے جبکہ برآمد ہونے والی راکٹ میںلانچر بھی لگا ہوا تھا ایک بم رائفل سے منسلک تھا اور ایک حملہ آور کے ہاتھ میں موجود تھا۔بم ڈسپوزل اسکواڈکے مطابق دھماکے کی جگہ سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں لانٖڈھی خود کش حملے میںمارے گئے ایک دہشت گرد کی شناخت سہیل احمد کے نام سے ہوئی جو پنجگور کا رہائشی تھاجبکہ دوسرے کی فنگر پرنٹ کے ذریعے شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،ڈی آئی جی ایسٹ اصغر مہیسر کے مطابق ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ خطرہ موجود تھا کہ غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنایا جائے گا، اسی سلسلے میں اجلاس بھی منعقد ہوئے تھے، سیکورٹی تھریٹ کے باعث پولیس بھی الرٹ تھی۔ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق غیر ملکی جس گاڑی میں سفر کر رہے تھے وہ بلٹ پروف تھی، تمام غیر ملکیوں کو فوری طور پرمحفوظ مقام پر منتقل کیا گیادوسری جانب ایس ایس پی ملیر طارق الٰہی نے بتایا کہ تمام غیر ملکی شہری ایکسپورٹ پروسیسنگ زون جارہے تھے، غیر ملکی شہری روزانہ یہاں سے گزرتے تھے، 3 حملہ آور تھے، جن میں 2 ہلاک ہوگئے اور ایک فرار ہوگیا۔