مزید خبریں

زراعت میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں،عدیل صدیقی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے انٹیلیکچوئل پراپرٹی ایکسپرٹ کنسلٹنسی (IPEC) ، ورلڈ انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے سندھڑی آم کی جغرافیائی انڈیکیشن کے تحفظ اور کمرشلائزیشن کے عنوان پر تربیتی سیشن سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ شعبہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، ماحولیاتی اور جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کو نمایاں حیثیت حاصل ہے ،دنیا میں پاکستان گندم کی پیداوار میں ساتویں اور کاٹن ، شوگر کین کی پیداوار میں پانچویں نمبر پر ہے ، جبکہ آم کی پیداوار میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے اور سندھڑی آم کی پیداوار سندھ میں ہو تی ہے ، سندھڑی آم منفرد خصوصیات اور معیار کے لحاظ سے دنیا بھر کے ممالک میں مقبول ہے اور سندھ کی پہچان ہے ، سندھ کے دیہی اکنامی کا انحصار شعبہ زراعت پر ہے اور اس اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت زرعی شعبے اور بالخصوص کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور زراعت کے شعبے کی ترقی کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے ، صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، پاکستان لائیو اسٹاک بھی دنیا بھر میں ایکسپو رٹ کررہا ہے ۔ سندھ آبادگار بورڈ کے صدر سید محمود نواز شاہ نے کہا کہ ہم پہلے سے کہتے آ رہے ہیں کہ سندھڑی آم کو جغرافیائی انڈیکیشن دی جائے دنیا بھر کے ممالک میں سندھڑی آم کی نقل فروخت ہو رہی ہے ، اس طرح سندھڑی آم کے کاشتکا روں کو اس کی محنت کا صلہ نہیں ملتا اور ملک کو بھی زر مبادلہ کا نقصان ہوتا ہے، آج کے سیمینار کا عنوان بہت اچھا ہے ، ایسے پروگرام کرنے کی ضرورت ہے ، ورلڈ انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن سندھڑی آم کو جغرافیائی انڈیکیشن دے، اس سے ملک کی بر آمدات کو فائدہ ہوگا اور ملک کو زر مبادلہ کے مواقع حاصل ہو ںگے ۔ سیمینار سے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ (WIPO) مسٹر پیٹرڈیمری (Peter Damary)نے بھی خطاب کیا ۔ تربیتی سیشن میں الہان اوزدین (Ilhan Ozden) (WIPO) جنیو ا سوئٹزرلینڈ ، نور آصفیہ نیشنل کنسلٹنٹ سندھڑی مینگو جی ۔ آئی ۔ پروجیکٹ ، حیدرآباد چیمبر کے احسن ناغر و دیگر موجود تھے ۔