مزید خبریں

چین کی فوج خلا میں موجود ہے، ناسا کا دعوی

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے بائیڈن انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ خلائی پروگرام کی آڑ میں چین کی فوج خلا میں موجود ہے۔بل نیلسن نے بائیڈن کی انتظامیہ میں موجود قانون سازوں کو آگاہ کیا ہے کہ چین نے خلا میں پچھلے 10 سالوں کے دوران بہت خفیہ انداز میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کا خلائی پروگرام درحقیقت ایک فوجی پروگرام ہے۔ چین نے چاند مشن پر بہت زیادہ سرمایہ لگایا ہے اور ابھی وہ اپنے اس بجٹ میں مزید اضافہ بھی کرسکتا ہے ۔چین مسلسل اپنی خلائی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے اور اپنے خلائی فوجی پروگرام کو سویلین پروگرام کے لبادے میں چھپا کر آگے بڑھا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حقیقت میں ہم ایک خلائی دوڑ میں ہیں جس میں چین بھی شامل ہو گیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ناسا کے ایڈمنسٹریٹر کا یہ بیان 2025 ء کے لیے ناسا کے بجٹ پر ہاؤس اپروپریشن کمیٹی میں سماعت کے دوران سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ چین اور آگے نکل جائے، امریکا کو دوبارہ چاند پر اتر جانا چاہیے۔ انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر چین ہم سے پہلے چاند پر اتر گیا تو ہمارے پہنچنے پر وہ کہے گا کہ یہ ہمارا علاقہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکا اپنے خلائی مشن آرٹمیس 3کے ذریعے 2026 ء میں اپنے خلاباز دوبارہ چاند پر اتارنا چاہتا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ 2030 ء میں چاند پر انسانی مشن اتار دے گا۔نیلسن نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ امریکہ خلائی تحقیق میں اپنی عالمی برتری برقرار رکھے گا۔ لیکن اس کے لیے ہمیں حقیقت پسند ہونا پڑے گا۔ چین اپنے خلائی پروگرام پر کثیر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔اور ہمیں اپنے محافظوں کو احساس کمتری میں نہیں ڈالنا چاہیے۔