مزید خبریں

سکھر: قیمتوں میں گراوٹ ،حکومت نے گندم کی خریداری روک دی

سکھر (نمائندہ جسارت) سندھ میں گندم کی قیمتوں میں گراوٹ، سندھ میں گندم کی قیمتیںکریش کر گئیں، حکومت کی جانب سے خریداری روک دی گئی، کسانوں کو حکومت کی کم از کم امدادی قیمت 4000 روپے فی کلو 40 کلو گرام سے کم فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑا، نجی خریدار3,500 فی 40 کلو گرام روپے کی پیشکش کر رہے ہیں، کریش ہول سیل مارکیٹ میں ظاہر ہوتا ہے، قیمتیں نیچے گرتی ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اس وقت سامنے آیا جب حکومت گندم کی خریداری روکتی ہے، جس سے مقامی کاشتکاروں پر دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ وہ اپنی پیداوار کو زبردست نقصان پر فروخت کریں، محکمہ خوراک سندھ نے ابھی 2024-25 کے لیے گندم کی خریداری مہم شروع نہیں کی، حالیہ بارشوں نے صوبے میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے، شدید بارشوں اور آندھیوں سمیت موسم کے غیر معمولی نمونوں نے نہ صرف اناج کے معیار کو متاثر کیا ہے بلکہ فصل کی پیداوار کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے، گندم کے کاشتکار سندھ حکومت سے کم از کم امدادی قیمت بڑھانے اور گندم کی خریداری کے ہدف کو بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اگر ان کے مطالبات نظر انداز کیے گئے تو احتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ اناج کی گرتی ہوئی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے خریداری کا ہدف 20 لاکھ ٹن مقرر کیا جائے، کسانوں کی مدد کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔