مزید خبریں

گندم کی امدادی قیمت 5000 روپے فی من مقرر کی جائے، سردار ظفر

فیصل آباد (نمائندہ جسارت) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت گندم کی امدادی قیمت 5000 روپے فی من مقرر کرے، کھاد مافیا اور اس کے سہولت کاروں کا نشان عبرت بنایا جائے، فصلوں کی بہتر پیداوار کے لیے جدید اور معیاری پیچ ستے نرخ پر فراہم کیے جائیں، ملاوٹی کھادوں، جعلی ادویات اور جعلی بیچ فروخت کرنے والے ڈیلروں کو عمر قید کی سزائیں دی جائیں، ملک میں زرعی ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے زراعت کے لیے کسانوں کے نمائندوں کی مشاورت سے زرعی پالیسی کا اعلان کیا جائے، زرعی اور زرخیز زمینوں پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنانے پر پابندی عائد کی جائے، زرعی اجناس کی پیدواری لاگت کم کرنے کے لیے زرعی ان پٹس جن میں کھاد اور زرعی ادویات شامل ہیں، پر سبسڈی دی جائے، بجلی، گیس اور ڈیزل کی قیمت میں نمایاں کمی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی کٹائی سر پر آن پہنچی ہے لیکن حکومت کوئی واضح پالیسی کا اعلان نہ کر سکی، باردانہ کی تقسیم اور سرکاری خرید کے سلسلہ میں ایک بار پھر کسانوں سے ہاتھ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ کسانوں سے گندم کا ایک ایک دانا خریدنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی دھان کی فصل کے لیے کسانوں کو مفت بیج کھاد اور ادویات دی جائیں۔