مزید خبریں

امریکی یونیورسٹی نے مسلمان طالبہ کی تقریر منسوخ کر دی

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (یو ایس سی) نے مشرق وسطیٰ کے تنازع کے بارے میں سیکورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے گریجویشن تقریب میں مسلمان طالبہ کی تقریر منسوخ کردی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یو ایس سی کے سربراہ اینڈریو گزمین نے بیان میں کہا کہ آیندہ ماہ گریجویشن کے موقع پر روایتی خطاب کو منسوخ کرنے کے فیصلے کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں اور اس کا مقصد صرف کیمپس کی حفاظت کرنا ہے۔ اینڈریو گزمین کے بیان میں طالبہ کا نام لے کر حوالہ نہیں دیا گیا یا اور نہ ہی اس بات کی وضاحت کی گئی کہ ان کی تقریر کے کس حصے نے ان کے سیاسی خیالات کے بارے میں خدشات پیدا کیے اور نہ ہی اس میں کسی خاص دھمکی کی تفصیل فراہم کی گئی ہے۔ادھر بائیو میڈیکل انجینئرنگ میجر کی طالبہ اسنا تبسم نے اپنے بیان میں یونیورسٹی کو چیلنج کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یو ایس سی کا میری تقریر کی دعوت کو منسوخ کرنے کا فیصلہ صرف حفاظت کی بنیاد پر کیا گیا ہے؟ انہوںنے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ صرف مسلمانوں سے دشمنی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا نے پہلی بار ایسا کیا ہے۔ اسرائیل حماس جنگ سے امریکا میں مسلمانوں، یہودیوں، عربوں اور فلسطینیوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔