مزید خبریں

سیف سٹی منصوبہ: پہلا مرحلہ رواں ماہ مکمل ہو جائیگا، آصف اعجاز شیخ

کراچی ( رپورٹ: محمدانور) ڈائریکٹر جنرل سندھ سیف سٹی پروجیکٹ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس آصف اعجاز شیخ نے کہا ہے کہ وزیر اعلی سندھ نے شہر میں بڑھتی ہوئی ڈکیتی و رہزنی کی وارداتوں کا سخت نوٹس لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کو رواں ماہ کے آخر تک مکمل کر کے اس کا افتتاح کرادیا جائے۔ منگل کو ” جسارت ” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ اس منصوبے کے پہلے فیز کی کل لاگت 6 ارب 60 کروڑ روپے ہے۔ یہ منصوبہ 23 اسمارٹ وہیکل اور 1300 جدید کیمروں پر مشتمل ہوگا جس سے تاریکی میں موجود اشیاء کی بھی عکاسی ہوسکے گی۔ یہ منصوبہ جیل کے اندر کی فوٹیج اور ضروری اشیاء کی عکاسی بھی کرسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی عمارت کراچی پولیس آفس کے قریب ہوگی۔ اسی عمارت سے شہر بھر کی سڑکوں اور مختلف مقامات کی برائے راست عکاسی بھی کی جاسکے گی۔ اس عمارت میں نصب کیے جانے والے تمام کیمرے شہر بھر کے مختلف مقامات پر نصب کیے گئے کیمروں سے منسلک ہوں گے جو مسلسل لائیو ریکارڈنگ بھی کرسکیں گے اور ان کا جملہ ریکارڈ بھی محفوظ رکھنے کی استعداد بھی رکھ سکیں گے۔ آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ شہر بھر میں 12 ہزار کیمرے نصب کیے جائیں گے جو شہر کے 40 داخلی راستوں کو خصوصی طور پر کور کرسکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر میں پہلے سے نصب 22 ہزار کیمروں کو بھی جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے گا۔ آصف اعجاز شیخ نے یہ بات یقین سے کہی کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے شروع ہوتے ہی شہر بھر میں ڈکیتی و رہزنی کی وارداتوں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اب بھی ایسی 90 فیصد وارداتوں کے ملزمان انہی کیمروں کی مدد سے پکڑے جارہے ہیں۔