مزید خبریں

غزہ کی صورتحال عالمی نظام کی مکمل ناکامی ہے ،سعودی وزیر خارجہ

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہغزہ کی صورت حال عالمی نظام کی مکمل طور پرناکامی ہے۔ان کے بقول غزہ میں 33 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں، وہاں امداد پہنچانے پر پابندی ناقابل قبول ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ6 مغربی کارکنوں کے مرنے کے بعد عالمی سطح پر رویہ اگرچہ تبدیل ہوا ہے ، مگرعالمی طور پر ہمیں دہرے معیار اور منافقت کا سامنا ہے۔شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے کثیر مواقع موجودہیں،اس حوالے سے ہم سے جو ہوسکا کریں گے ، چند مہینوں میں اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کا وفد ولی عہد محمد بن سلمان کی ہدایت پر پاکستان پہنچا ہے اور یہ دورہ انتہائی مثبت رہا ہے، سعودی عرب کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ہم سے جو ہو سکا کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم پر سرمایہ کاری کے حوالے سے انتہائی سنجیدگی دیکھنے میں آئی۔ شہزادہ فیصل بن فرحان کے بقول اپنی 35 سالہ سیاسی زندگی میں سعودی عرب سے اتنا بڑا اور اعلی سطح کا وفد پاکستان میں نہیں دیکھا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان آنے والے سعودی وفد کو زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے حوالے سے جامع بریفنگ دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی وفد کو ا’سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل‘ (ایس آئی ایف سی) کے قیام اور سرمایہ کاروں کی مدد کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی ہے،پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کی بھرپور مدد کرنے، انہیں تحفظ دینے اور انہیں سرمایہ کاری کے لیے اچھا ماحول دینے کے لیے پْرعزم ہے۔قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی وزیر خارجہ کے درمیان وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی جہاں وزیرِ اعظم نے وفد کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا اور سعودی قیادت، خادم الحرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کے لیے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔وفد میں سعودی نائب وزیرِ برائے سرمایہ کاری انجینئر ابراہیم بن یوسف المبارک، سعودی وزیر برائے ماحولیات، آبی وسائل و زراعت انجینئر عبدالرحمن بن عبدلامحسن آلفضلی، سعودی وزیرِ صنعت و معدنی وسائل انجینئر بندر بن ابراہیم بن عبداللہ آلخریف اور اعلی سعودی حکام و سفارتی اہلکار شامل تھے۔شہباز شریف نے سعودی وزیرِ خارجہ سے ہونے والی ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان سعودیہ اسٹریٹجک اورتجارتی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے،پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ کا خواہاں ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جس کی نظیر نہیں ملتی،سعودی عرب نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ عید الفطر کے فوری بعد سعودی وفد کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے اور پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور برادر ممالک سے شراکت داری کو باہمی طور پر مفید بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔وزیراعظم ہاؤس کے بیان کے مطابق پاکستان سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری بڑھانے پر سعودی قیادت کا شکرگزارہے۔ملاقات میں وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی وسیع استعداد کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران سعودی وزیرِ خارجہ شہزاد فیصل بن فرحال آل سعود نے پاکستان سعودیہ تعلقات کی مضبوطی، تجارتی و سرمایہ کاری شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے سعودی عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ وفد کو پی آئی اے ،ائرپورٹس کی نجکاری، اسلام ا?باد میں 2 فائیو اسٹار ہوٹلز میں جوائنٹ وینچر کی پیش کش کی گئی۔ تجویز کے مطابق ہوٹلز کے لیے زمین سی ڈی اے کی ہوگی اورسرمایہ کاری سعودی عرب کرے یا پھر وہ چاہے تو خود ہوٹل بناکر چلائے۔ وفد کو مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی آفر کی گئی۔سعودی وفد کو ہیلتھ سٹی بنانے کی بھی پیش کش کی گئی اس کے لیے سی ڈی اے پارٹنر بننے یا زمین دے کر پیسے لینے کے لیے بھی تیارہے۔وزیرِ اعظم نے وفد کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اور اس کے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔وزیرِ اعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لییتمام اداروں کے تعاون اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کے کلیدی کردار پر بھی روشنی ڈالی۔واضح رہے کہ سعودی وفد کا دورہ پاکستان وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے تناظر میں ہو رہا ہے، ملاقات میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔بعدازاں صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے ایوانِ صدر میں ملاقات کی۔ دونوں نے پاکستان اور سعودی عرب مضبوط شراکت داری قائم کرنے ، اقتصادی تعاون مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ موجودہ تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی اور اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتا ہے۔مزید براں سعودی وزیرخارجہ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔