مزید خبریں

نئے گورنر سندھ کے تقرر پر پی پی اور ایم کیوایم فیصلہ نہ کرسکیں

کراچی ( رپورٹ: محمدانور) نئے گورنر سندھ کے تقرر کے لیے ملک کی اہم شخصیات بھی سامنے آگئیں‘پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان تاحال نئے گورنر سندھ کے تقرر کے حوالے سے صدر مملکت آصف علی زرداری کی خواہش کے باوجود حتمی فیصلہ نہیں کرسکیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت چاہتے ہیں کہ سندھ میں کامران ٹیسوری کی جگہ کوئی خاتون شخصیت گورنر ہونی چاہیے لیکن متحدہ قومی موومنٹ کے اہم عہدے داروں کی خواہش ہے کہ کامران ٹیسوری بدستور گورنر کے عہدے پر خدمات انجام دیتے رہے۔ ان کی اس خواہش کے حمایت میں مصطفی کمال اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کے نام لیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی اہم شخصیت اور آصف زرداری کے قریبی دوست موجودہ گورنر کامران ٹیسوری کو ازخود اس عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی طرح سندھ میں بھی کوئی خاتون گورنر ہو۔ اس ضمن میں ان شخصیات نے کراچی کی نامور خاتون خوش بخت شجاعت کا نام گورنر کے لیے دیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رابطہ کمیٹی کے بعض اراکین بھی متحدہ کی رکن خوش بخت شجاعت کو گورنر بنانے کے لیے آمادگی ظاہر کر چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اہم ترین ادارے نے بھی گورنر کے لیے خوش بخت شجاعت کے نام کو پسندیدہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران ٹیسوری چونکہ متحدہ قومی موومنٹ کے نامزد گورنر نہیں ہیں ان کا تقرر بعض دیگر شخصیات کے دباؤ پر کیا گیا تھا، تاہم اب گورنر کے عہدے پر کامران ٹیسوری کا برقرار رہنا ممکن نہیں رہا ہے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ کامران ٹیسوری کو جلد ہی ایک اہم عہدے پر فائز کیے جانے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی اہم ذمہ داریاں سنبھال سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ10 اکتوبر 2022 کو گورنر سندھ کا عہدہ سنبھالنے والے کامران ٹیسوری اپنے عہدے کو منفرد بنانے و عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے آئی ٹی پروگرام اور دیگر پروجیکٹ بھی شروع کیے ہیں۔