مزید خبریں

پاور ہائوس میں آتشزدگی کی تحقیقات کی جائے‘ عبدالطیف نظامانی

جامشورو پاور ہائوس میں خطرناک آتشزدگی، قیمتی آلات کے نقصان اور ذمہ داران کے تعین کے لیے محکمہ فوری طور پر غیر جانبدار عدالتی کمیشن بناکر رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ پاور ہائوس میں تنصیب یونٹ ون 250MW جاپانی اور یونٹ ٹو 210 میگاوٹ چائینز ہے لیکن حکومتی پالیسی کے باعث گزشتہ ڈھائی سالوں سے بند کیے ہوئے ہیں اور بند پاور ہائوس میں آگ کا لگنا اور آگ بھجانے والے فائر بریگیڈ و گاڑیاں ناکارہ ہونے کے باعث صبح8 بجے سے لگنے والی آگ کو رات گئے تک کنٹرول نہ ہونا خود سوالیہ نشان ہے جس کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹر ک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے جامشورو پاور ہائوس میں خطرناک آگ لگنے کے واقعے پر ہنگامی بیان جاری کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدھ کی صبح رات کی شفٹ ختم ہونے اور صبح کی پہلی شفٹ “A”کے چارج سنبھالنے کے وقت یہ سانحہ و قوع پذیر ہوا جس سے کنٹرول روم اس کے ملحقہ علاقوں ، کیبلز اور ٹربائن اور دیگر مشینری آلات اور تمام آتش گیر مواد کو نقصان پہنچا ابتدائی طور پر نقصان کا شکار ہوئے تھے لیکن جس طرح صبح سے رات گئے تک آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا اس کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کتنا شدید نقصان پہنچا ہوگا کنٹرول روم میں نصب آلات کی مالیت اربوں روپوں میں ہے جہاں بیٹھ کر سسٹم کو جانچا جاتا ہے اور آپریشن کیا جاتا ہے۔ پاور ہائوس بند ہونے کے باوجود وہاں تقریباً 7 ہزار ٹن تیل بھی موجود تھا لیکن پاور ہائوس کو پھر بھی بند کیا ہوا تھا۔ قبل ازیں لاکھڑا پاور ہائوس کو بھی 2017 میںآگ لگنے کے باعث مستقل بند کردیا گیا تھا اور اب لگتا ہے یہی تاریخ پھر دہرائی گئی ہے تاکہ جامشورو پاور ہائوس کو بند کرکے ملازمین کو فارغ کردیا جائے اور اسے فروخت کرکے قومی نقصان پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے جامشورو پاور ہائوسسز کے انتظامی آفیسر جو 16 لاکھ روپے ہر ماہ اس بند پاور ہائوس پر وصول کررہے ہیں جو ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے وہ تمام مراعات حاصل کرنے کے باوجود بھی پاور ہائوس کو چلانے میں کردار ادا کرنے کے بجائے اس کو مزید تباہی کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ خاص منصوبہ بندی کے ذریعے پاور ہائوس کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ صدر یونین عبداللطیف نظامانی نے حکومت پاکستان اور وفاقی وزیر تو انائی اویس لغاری پرزور دیا کہ وہ اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم صادر فرمائیں اور ذمہ داری کا تعین کرائیںتاکہ ملک و ملت کے اثاثے کو پہنچنے والے نقصان کا اعادہ اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے جو ملک کے محنت کشوں اور قومی اداروں سے کھلواڑ کررہے ہیں۔