مزید خبریں

ووٹ کو عزت دو- مزدور کو نواز دو

یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کی سابقہ دور (2013-2008) حکومت کی کیبنٹ کی سب کمیٹی برائے ریگولرائزنگ ان سروس نے پاکستان اسٹیل مل، پی آئی اے، سول ایوی ایشن اتھارٹی، پورٹ قاسم، یوٹیلیٹی اسٹور، پاکستان ریلوے، وزارت تعلیم، وزارت پٹرولیم وسوئی گیس، وزارت قانونی و انصاف و پالیمانی امور، وزارت ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، کیپیٹل اینڈ ایڈمنسٹریشن ڈویلپمنٹ ڈویژن، انسداد منشیات ڈویژن، اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن، شماریات ڈویژن، پلاننگ ڈویژن، ریڈیو پاکستان، پاکستان ٹیلی ویژن، وزارت ٹیکسٹائل، وزارت خزانہ، نادرا، مواصلات، وزارت محنت و افرادی قوت وغیرہ میں اپنی پسند کے اکثریت کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کر دیا گیاتھا۔

پھر نواز شریف کے دور میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر 2 اپریل 2015میں ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی محترم حسیب اطہر کے چیئرمین شپ میں قائم کی گئی تھی، جوملازمین کا فرداً فرداً موقف سن کر ان کے مستقلی کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پرکرنا تھا۔ اس کمیٹی نے بھی 10 ہزار سے زائد ملازمین کو مستقل کیا تھا۔ بعد میں ایک نئی کمیٹی بنائی گئی، جس میں وفاقی سیکرٹری برائے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن اسلام آباد کو ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کرنے کے حوالے سے کمیٹی کا چیئرمین مقرر کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد اگست2017 میں میاں اسد حیاء الدین کو چیئرمین بنایا گیا تھا۔ نیازی سرکار نے بھی کمیٹی بنائی تھی۔ جس کا چیئرمین پہلے وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین تھے۔ بعد میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو چیئرمین بنایا گیا تھا۔ جب کہ جوائنٹ سیکرٹری (ریگولیشن ونگ) اسٹبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد اس کمیٹی کے سیکرٹری تھے۔ اکتوبر2022 میں آپ ہی کی سرکاری دور میں قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین بنی جس کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر قادر خان مندوخیل تھے۔ ان تمام کو بھی ہم نے اپیلیں بھیجی تھیں مگر کوئی صلہ نہیں ملا۔

جناب وزیر اعظم صاحب۔ اب اللہ نے آپ کو وزیر اعظم پاکستان کے جلیل القدر عہدے سے نوازہ ہے۔ تمام محب وطن ڈیلی ویجزاینڈ کنٹریکٹ ملازمین آپ سے التجا کرتے ہے کہ آپ ہی کے دور میں قومی اسمبلی کے اسپیکر کی رولنگ کو کورٹ کی نذر کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم صاحب آپ ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں۔ یا پارلیمنٹ کے ذریعے دوبارہ رولنگ لے کر نوٹیفیکیشن کینسل کروائیں۔ خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین احکامات کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت 17 اپریل 2024 مقرر ہے۔ آئین اور قانون ساز اسمبلی سے ریگولرائزیشن سروس ایکٹ بنانے کے لیے وزارت قانون و انصاف کو ڈرافٹ بنانے کے احکامات جاری کریں۔ اس کے بعد پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے۔ ریگولرائزنگ سروس ایکٹ میں اس با ت کا خاص خیال رکھا جائے کہ ملک کے وفاقی سرکاری محکموں سمیت مختلف صنعتی، تجارتی، کمرشل اور نجی شعبوں میں کام کرنے والے ٹھیکیداری نظام کے تحت، ڈیلی ویجز یا کنٹریکٹ نظام کے تحت کام کرنے والے تمام ملازمین کے روزگار کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور با الخصوص تمام اداروں میں سے ڈیلی ویجزوغیرہ کے فرسودہ نظام کو ہمیشہ کے لئے ختم کر کے تقرری کے مستقل آرڈر جاری کرنے کاحکم صادر فرما ئیں تو آپ کا اس ملک کے محکوم طبقے پرنہ فقط احسان ہوگا، بلکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اس نعرے میں جان آئے گی کہ: ووٹ کو عزت دو۔ پاکستان کو نواز دو۔ اب ہم چاہتے ہیں آپ مزدور کو بھی عزت دو۔ اور ملک کے مزدوروں کو نواز دو۔ کیوں کہ یہ فرد واحد کے حصول روزگار کا مسئلہ نہیں بلکہ تمام نچلے گریڈز کے ملازمین کے خاندانوں کے زندہ رہنے کا سوال اور بنیادی انسانی حقوق کا بھی مسئلہ ہے۔