مزید خبریں

اورنج لائن منصوبہ ناکام، عوام سہولت سے محروم، ترمیم کا مطالبہ

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) اورنج لائن بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) بسوں سے عوام کو مطلوبہ سفری سہولیات نہ مل سکیں، سند ھ حکومت کا اربوں روپے کا منصوبہ ناکام ہوگیا، مختصر ترین روٹ اورنج لائن بس کی ناکامی سبب بن گیا ہے۔ مسافروں کے کم سفر کرنے کے باعث 10 بسیں گراؤنڈ کردی گئیں۔ بس سروس اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس چوک تک 3.88 کلومیٹر پر اربوں روپے پھونک دیے گئے، اورنج لائن کے مختصر روٹ کی وجہ سے عوام سفر کرنے سے گریزہ ہیں۔ منصوبے کی ناکامی کی بڑی وجہ گرین لائن سے نہ جوڑنا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے یہ منصوبہ جون 2016ء میں اورنگی ٹاؤن کے رہائشیوں کی سہولت کیلیے شروع کیا تھا، اس منصوبے کو ایک سال کے اندر مکمل ہونا تھا۔ اورنگی ٹائون کے شہریوں کیلیے 6 سال کے انتظار کے بعد اورنج لائن بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) سروس 10 ستمبر 2022ء کو شروع کی گئی تھی۔ ڈیڑھ سال کے بعد بھی دونوں روٹس کو جوڑا نہیں جا سکا ہے۔ اس حوالے سے اورنگی ٹاؤن کے رہائشیوں نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن کے بس روٹ کو اگر بڑھا دیا جائے تو اورنگی کے عوام کی بڑی تعداد کو سفری سہولت میسر آئے گی روٹ مختصر ہونے کی وجہ سے اورنگی کے عوام کو اورنج لائن بس سے کوئی سفری سہولت نہیں مل رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ روٹس کو وسیع نہ کیا گیا تو اورنج لائن بس ہمار ے کسی کام کا نہیں ہے۔ وفاقی اور سندھ حکومت دونوں مل کے اس پر منصوبہ بندی کریں تو اورنج لائن بس کامیاب ہوسکتی ہے، مسافروں کا کہنا ہے کہ اورنج لائن کی 10 بسیں سرجانی کی طرف اور 10 بسیں مزار قائد کی جانب چلائی جائیں تو یہ کامیابی سے چل سکتی ہے۔ اورنگی ٹائون کے رہائشیوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کہ کروڑوں روپے سندھ حکومت نے برباد کردیے ہیں۔ بس میں مسافروں کو میڑک بورڈ آفس کے پل پر گھما کر اتردیا جاتا ہے عوام کو ایک روپے کا فائدہ نہیں ہے، بہت سی ما ئیں بہنیں اورنج لائن بس میں سفر کرنے کیلیے اوپر بنے ہوئے اسٹاپ پر چڑھ نہیں سکتی ہیں۔ ٹرانسپورٹ ذارئع کا کہنا ہے کہ اورنج لائن کی ناکامی کی بڑی وجہ متبادل ٹرانسپورٹ سسٹم کا نہ ہونا ہے۔