مزید خبریں

بی آرٹی منصوبہ کا تعمیراتی کام بدستور تاخیر ہونے سے شہری رل گئے

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کاتعمیراتی کام بدستور تاخیر کا شکار ہے، رمضان المبارک کے دوران یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، منصوبہ رواں برس اگست میں مکمل کیا جانا تھا ، کراچی میں آج بھی لوگ کھٹارا بسوں اور چنگ چی رکشوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ اب تک ریڈ لائن منصوبہ تکمیل سے بہت دور اور بدنظمی کا شکار ہے جس کی وجہ سے علاقے کے عوام اذیت اور تکلیف سے دوچار ہیں۔ملیر ہالٹ سے نمائش چورنگی تک 25 کلومیٹر طویل بی آر ٹی ریڈ لائن بس منصوبے پر تعمیراتی کام 2022 میں شروع ہوا، اس منصوبے کو ورلڈ بینک کے تعاون سے 53 لاکھ ڈالر کی لاگت سے 2024 میں مکمل کیا جانا تھا اس منصوبے کے تحت ماڈل کالونی ،ملیر کینٹ، صفور ا چورنگی،یونیورسٹی روڈ اورنیو ایم اے جنا ح روڈ پر تین فلائی اوور اور پانچ انڈر پاسز تعمیر کیے جانے ہیں ،تاہم منصوبے کی تاخیر کی وجہ سے شہریوں کوروڈ پار کرنے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ گرین لائن بس پروجیکٹ کی تعمیر کے افتتاح کے موقعے پر اعلان کیا گیا تھا کہ یہ منصوبہ ایک سال میں مکمل ہوجائے گا، مگر مختلف وجوہ کی بنا پر یہ ایک سال کے بجائے 6برس میں مکمل ہوا۔ اگر گرین لائن بس پراجیکٹ کی مدتِ تکمیل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اندازہ لگایا جائے، تو ریڈ لائن بس منصوبے کی تکمیل میں بھی 6سال سے زیادہ عرصہ لگ سکتا ہے، کیوں کہ اس کے روٹ کی لمبائی گرین لائن بس کے روٹ سے8.6کلو میٹر زیادہ ہے۔ گرین لائن بس کے ٹریک کی چوڑائی300 فٹ ہے، جب کہ یونی ورسٹی روڈ صرف 200فٹ چوڑا ہے، نتیجتاً، اس روڈ پر ٹریفک کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے۔جس پر پہلے ہی دفتری اوقات میں ٹریفک جام رہتا تھا اور ریڈ لائن بس کی وجہ سے یہ سڑک مزید تنگ ہو جائے گی۔اس وقت ریڈ لائن بس پروجیکٹ زیرِ تعمیر ہے اور اس کی وجہ سے گلشن اقبال، گلستانِ جوہر ،اسکیم33 سمیت دیگر علاقوںکے مکین تقریباً ڈیڑھ سال سے سخت ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا ہیں۔ تعمیراتی کام کے باعث بالخصوص یونی ورسٹی روڈ پر صبح اور شام کے اوقات میں ٹریفک بہت زیادہ جام رہتا ہے، جس سے نہ صرف عوام کو ذہنی کوفت ہوتی ہے، بلکہ اْن کا وقت بھی ضایع ہوتا ہے۔ بی آر ٹی ریڈ لائن بس منصوبے کے حوالے سے شہریوں نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ حْکّام کو ایسے پراجیکٹس ڈیزائن کرتے ہوئے تمام پہلوؤں پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے تھا۔ اگر گرین لائن بس پراجیکٹ کی طرح ریڈ لائن بس منصوبے کی تکمیل میں بھی مزید 4سے5برس تاخیر ہو گئی، تو اہلِ کراچی ایک طویل عرصے تک عذاب میں مبتلا رہیں گے۔شہریوں نے متعلقہ حکام سے گزارش کی ہے کہ مذکورہ ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پراجیکٹ کو ہنگامی بنیادوں پر جلد از جلد تعمیر کیا جائے۔