مزید خبریں

ووٹ کو عزت دو- مزدور کو نواز دو

عزت مآب میاں محمد شہباز شریف پاکستان کی 16 ویں قومی اسمبلی کے ارکان کی جانب سے آپ کو 16 واں قائد ایوان اور دوسری بار4 مارچ 2024 پر آپ کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کا 24 واں وزیراعظم منتخب کرلیا گیا ہے۔ آپ کو ڈیلی ویجز اینڈ کنٹریکٹ ایمپلائز ویلفیئر کمیٹی کراچی کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کا وزیراعظم منتخب ہونے پر ایک بار پھردل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ آپ اپنی صلاحیتوں سے ملک کے محنت کش طبقے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے میں اپنا مثبت آئینی اور قانونی رول ادا کریں گے۔ اس سے پہلے ہم آپ کو اپریل 2022 میں بھی لکھ چکے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات 2024 کے لیے اپنا انتخابی منشور ’پاکستان کو نواز دو‘ کے نعرے کے ساتھ پیش کیا تھا۔

آپ کے منشور کے اہم نکات میں چند نکات یہ بھی تھے۔
پانچ سال میں ایک کروڑ سے زائد نوکریاں دی جائیں گی۔
پانچ سال میں فی کس آمدنی 2,000 ڈالر کرنے کا ہدف ہے۔

پی ایم ایل ن نے منشور 2024-2029 میں بجلی کے بلز میں 20 سے 30 فیصد کمی لانے کا وعدہ بھی تھا۔
آپ بخوبی آگاہ ہیں کہ ملکی وفا قی محکموں سمیت نجی ادارے ملکی سطح پر گذشتہ کئی سالوں میں ملک کے دستور کے آرٹیکل 3،4،5،9 اور 25 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ا داروں میں مستقل بنیادوں پر بھرتیاں کر نے کے بجائے،ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر بھرتیاں کر کے آئین کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ جب کہ آئین کے آرٹیکل17 کے تحت تمام شہریوں کوانجمن سازی کا حق ہے۔ ملک کا محنت کش طبقہ آج تک اس حق سے بھی محروم ہیں۔ ہمارے ملک میں 62 ملین سے زائد محنت کش ہیں۔ جن میں 70فیصد ٹیکسٹائیل، کاٹن، گارمینٹس وغیرہ کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان میں ایک فیصد بھی محنت کش طبقہ ٹریڈ یونین میں شامل نہیں ہیں۔ 97 فیصد صنعتیں و کارخانے ایسے ہیں جہاں کم سے کم اجرت 32 ہزار روپے بھی ادا نہیں کی جاتی۔ بیروزگاری میں ہمارا ملک 77ویں نمبر تک پہنچ چکا ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 9 سو سے زائد ٹریڈ یونینز بحال ہیں۔ جن سے منسلک ورکرز کی تعداد 18 لاکھ سے زیادہ ہے۔ یعنی 22 کروڑ کی آبادی میں سے تقریباً ساڑھے چھ کروڑ مزدور ہیں۔ 43 فیصد زراعت سے اور22فیصد صنعت سے وابستہ ہیں۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار پیپلز پارٹی کی سابقہ سرکارکے دور میں وفاقی سرکاری محکموں میں کام کرنے والے تمام ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے کیبنٹ کی سب کمیٹی برائے ریگولرائیزیشن ان سروس بنائی گئی تھی۔ اس کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ تھے۔اس کمیٹی نے اپنے اپنے من پسند اداروں میں کام کرنے والے من پسند ڈیڑھ لاکھ ملازمین کو مستقل کردیا تھا، لیکن جو اصل حقدار تھے وہ توآج تک محروم رہ گئے ہیں۔