مزید خبریں

کارکن اور کارکنوں کی اقسام

دنیا میں ہر بالغ شخص اپنے اہل خانہ کی باعزت کفالت کے لیے کوئی نہ کوئی پیشہ اپنا تا ہے۔ جن میں محنت مزدوری ، ملازمت یا اپنا ذاتی کام جیسے پیشے شامل ہیں۔ ملک میں رائج مزدور قوانین کے مطابق صنعتی شعبہ سے وابستہ کوئی بھی غیر ہنر مند، ہنر مند کارکن یا کلرک دستی طور پر کسی صنعتی، کاروباری، تجارتی یا دیگر اداروں میں معاوضہ یا اجرت کے عوض خدمات انجام دے وہ مزدور (Workman) کہلائے گا۔ (حوالہ ویسٹ پاکستان انڈسٹریل اینڈ کمرشیل( اسٹینڈنگ آرڈر) آرڈیننس مجریہ 1968ئاسی طرح 2019ء میں لاہور ہائیکورٹ نے بھی اپنے ایک فیصلہ میں قرار دیا تھاکہ جو شخص ہاتھوں یا جسمانی قوت کے ذریعہ کام انجام دے وہ مزدور (Workman) کہلائے جانے کا مستحق ہے۔ جبکہ اپنا کاروبار کرنے والا شخص اور آجر مزدور نہیں کہلائیں گے۔ مزدور قوانین کے تحت صنعتی اداروں میں خدمات انجام دینے والے کارکنوں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ جن میں مستقل ، عارضی ، ٹھیکیداری ، آزمائشی ، بدلی، فصلی اور شاگرد (Apprentice) کارکن شامل ہیں۔

مستقل کارکن سے مراد جو کارکن مستقل نوعیت کے کام پر مامور کیا گیا ہو اور جس کے کام کا سلسلہ نو ماہ سے زیادہ عرصہ تک جاری رہنے کا احتمال ہو اور اس کارکن نے اس ادارہ میں تسلی بخش طور پر تین ماہ کی آزمائشی مدت یا دوسرے کام کو مکمل کرلیا ہو اس آزمائشی مدت کے دوران کارکن کی رخصت ، بیماری، حادثہ، ادارہ کی تالہ بندی اور قانونی ہڑتال کا وقفہ یا انتظامیہ کی کوئی مجبوری بھی شامل ہے ( لیکن غیر قانونی تالہ بندی اور غیر قانونی ہڑتال اس میں شامل نہیں)۔ اس میں وہ بدلی کارکن بھی شامل ہے جو عرصہ تین ماہ سے لگاتار ملازم ہو یا 12 ماہ کی لگاتار مدت کے دوران ایک تقویمی سال کے 183 دنوں تک کام کرتا رہا ہو۔عارضی کارکن: وہ کارکن جسے ایسے کام پر تفویض کیا گیا ہو جو لازماً عارضی نوعیت کا ہو اور اس کے نو ماہ کی مدت میں ختم ہوجانے کا احتمال ہو۔ٹھیکیداری کارکن: ایسا کارکن جو کسی معاہدہ کی بنیاد پر یا ٹھیکہ پر ایک مخصوص مدت کے لیے ایسی اجرت پر کام انجام دیتا ہو جس کو Piece کی شرح کی بنیاد پر شمار کیا جاتا ہو۔

لیکن کس قدر بدقسمتی کی بات ہے کہ اب ملک کے اکثر صنعتی، کاروباری، تجارتی اور دیگر اداروں میں کارکنوں کے لیے مستقل ملازمت ایک خواب بن چکا ہے۔ ملک بھر کے اکثر صنعتی، کاروباری، تجارتی اور دیگر اداروں میں ٹھیکہ داری نظام مسلط ہے جو لاکھوں کارکنوں کے بدترین استحصال کے مترادف ہے بدلی کارکن: ایسا کارکن جس کا تقرر کسی صنعتی ادارہ میں کسی مستقل یا آزمائشی کارکن کی جانب سے اس کے کام پر عارضی طور پر غیر حاضر ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہو۔فصلی کارکن: ایسے کارکن جو کپاس کی فصل کے دوران کپاس بیلنے کے کارخانوں اور گنے کی فصل کے دوران شکر سازی کے کارخانوں میں خدمات انجام دیتے ہیں انہیں فصلی کارکن کہا جاتا ہیآزمائشی کارکن: ایسا کارکن ابتدائی طور پرکسی مستقل اسامی کو پر کرنے کے لئے بھرتی کیا جاتا ہے اور وہ کارکن اس ادارہ میں تین ماہ کی مدت ملازمت پوری نہ کرسکے۔ اگر کوئی مستقل کارکن کسی بڑے عہدہ پرآزمائشی کارکن کی حیثیت سے بھرتی کیا جائے تو وہ اپنی آزمائشی مدت کے تین ماہ کی مدت کے دوران اپنے مستقل عہدہ پر واپس آسکتا ہے۔ شاگرد(Apprentice): ایسے کارکن جو کسی صنعتی ادارہ میں اپرنٹس شپ آرڈیننس مجریہ 1962ء کے تحت شاگرد کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہیں۔ ملک کے بیشتر بڑے بڑے اور قومی صنعتی و پیداواری اداروں میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق شاگردی(Apprentice ship) کے طور پر فنی تربیت فراہم کی جاتی ہے اور دوران تربیت انہیں معقول وظیفہ بھی ادا کیا جاتا ہے۔ بعض صنعتی اور پیداواری ادارے ان تربیت یافتہ شاگردوں کی کامیابی سے تربیت مکمل ہوجانے کے بعد انہیں اپنے اداروں میں مشروط طور پر ملازمت بھی فراہم کرتے ہیں۔