مزید خبریں

حسب روایت عوام گراں فروشوں کے رحم وکرم پر، کمشنر کراچی ، محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز اپنے ہی نرخوں پر عملدرآمد کرانے میں ناکام

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) کمشنر کراچی اور سندھ حکومت کا محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز اپنے ہی مقرر کردہ سرکاری نرخوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہے اور عوام کوگراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے رمضان المبارک سے ایک روز قبل کراچی کی مارکیٹوں اور بچت بازاروں میں کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ پرائس لسٹ کے مطابق کی کوئی بھی چیز فروخت نہیں کی جا رہی ہے شہر بھر میں پھل سبزیاں اجناس گوشت اور مرغی کی دکانوں پر کہیں بھی سرکاری پرائس لسٹ آویزاں نہیں ہے دکاندار من مانی قیمتوں پر اشیاخورونوش فروخت کر رہے ہیں۔سبزیاں پھل گائے،بچھیا اور مرغی کا گوشت بھی من مانی قیمتوں پر فروخت ہو رہا ہے۔گزشتہ روز کمشنر کراچی کی جانب سے 77 سبزیوں کی جاری کردہ پرائس کے مطابق آلو درجہ اول 52 کے بجائے 80روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے۔ بڑی پیاز درجہ اول 230 کے بجائے 290 روپے فی کلو،چھوٹی پیاز 184 کے بجائے 250 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔ پھول گوبھی درجہ اول178کے بجائے 220 روپے۔پھول گوبھی درجہ دوئم 138 روپے کے بجائے 180 روپے،بند گوبھی درجہ اول98 کے بجائے 150 روپے بند گوبھی درجہ دوم 75 کے بجائے 100 روپے،لوکی گول 127 کے بجائے 180روپے لوکی لمبی115 کے بجائے 150 روپے, توری درجہ اول 122 کے بجائے 160روپے فی کلو, توری درجہ دوئم 92 کے بجائے 120روپے,بیکن گول 67 کے بجائے 100 روپے,بیگن لمبا 77 کے بجائے 85روپے, بھنڈی درجہ اول 253 کے بجائے 300 روپے,کریلا درجہ اول 253 کے بجائے 300 روپے کریلا درجہ دوئم 219 کے بجائے 250 روپے,مٹر پنجاب اور کلاسک 138 کے بجائے 180روپے،ٹماٹر درجہ اول104 کے بجائے 150 روپے ٹماٹر درجہ دوئم 69 کے بجائے 120روپے۔کھیرا درجہ اول 58 کے بجائے 100 روپے, کھیرا درجہ دوم 35 کے بجائے 80 روپے،اروی 173 کے بجائے 200 روپے ماڑو 64 کے بجائے 100 روپے، ٹنڈاچائنہ 86 کے بجائے 120 روپے،کدو 58 کے بجائے 70 روپے،گاجر لال52 کے بجائے 80 روپے فی کلو،بھٹا مکئی 58 کے بجائے 120روپیکلو،لہسن ثابت دیسی درجہ اول 437 کے بجائے 600 روپے فی کلو, لہسن ثابت دیسی درجہ دوئم 380 کے بجائے 500 کلوروپے, لہسن چائنہ445 کے بجائے 550 روپے کلو،ادرک بغیر دھلی ہوئی درجہ اول چائنہ 460کے بجائے 600 روپیکلو،ادرک بغیر دھلی ہوئی درجہ دوئم 403 کے بجائے 550 روپے فی کلو،شملہ مرچ درجہ اول403 کے 500 روپے،شملہ مرچ درجہ دوم288 کے بجائے 350 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔ مرچ شہزادی184 بجائے 300 روپے کلو، مرچ مورو190 کے بجائے 250 روپے، مرچ 219 کے بجائے 280 روپے،لیموں درجہ اول 207 کے بجائے 400 روپے،لیموں درجہ دوم 173 کے بجائے 350 روپے،چیری138 کے بجائے 250 روپے کلو،شلجم پتے والا58 کے بجائے 80روپے کلو,شلجم بغیر پتے والا75 کے بجائے 120روپے کلو,چقندر پتے والا69 کے بجائے 130 روپے، چقندر بغیر پتے والا 109 کے بجائے 150 روپے فی کلو، ہری پیاز 150 کے بجائے 300 روپے فی کلو،مولی23 کے بجائے 60 روپے کلو، پالک 46 کے بجائے 120روپے فی کلو، سرسوں کاساگ58 کے بجائے 150 روپے کلو، میتھی104کے بجائے 180 روپے فی کلو،سلاد پتا138 کے بجائے 220 روپے کلو, سویا کی گڈی12 کے بجائے 20 روپے، دھنیا کی گڈی6 روپے کے بجائے 20 روپے, پودینا کی گڈی 6 روپے کے بجائے 20 روپے فی گڈی،کری پتا فی گڈی 9 روپے کے بجائے30 روپے،ککڑی58 کے بجائے 100 روپے فی کلو,بیھہ میٹھا کدو 92 کے بجائے 220 روپے، شکرقندی 81 کے بجائے 230روپے سیم پھلی81 کے بجائے 140 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی اور دیگر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ سبزیوں کی قیمتوں کو کنٹرول کریں اور فوری طور پر اضافی قیمت وصول کرنے والے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کریں۔