مزید خبریں

جو بائیڈن دوبارہ صدار ت کے اہل نہیں ، امریکی اسپیکر

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی اسپیکر نے جوبائیڈن کو صدارت کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے سیاسی حریف ان کی بڑھتی عمر اور یاداشت کے حوالے سے سامنے آنے والی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو بائیڈن کی عمر رسیدگی ان کی سب سے بڑی کمزوری بنتی جا رہی ہے۔ امریکی صدر کی بار بار کی گئی غلطیوں کے بعد صدارتی انتخابی مہم میں اس شدت کے ساتھ کام نہیں پا رہے ہیں جس طرح انہیں کرنا چاہیے۔ خاص طور پر ایک خصوصی پراسیکیوٹر کے سیاسی طور پر نقصان دہ تبصروں کے بعد جوبائیڈن مشکل میں ہیں۔ صدر جو بائیڈن کے خفیہ دستاویزات کے حوالے سے تحقیقات کے انچارج خصوصی پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے کہا کہ بائیڈن صدارت سنبھالنے کے لیے اہل نہیں ہیں۔ جانسن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی سمجھے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ معلومات کو درست طریقے سے محفوظ رکھنے میں ناکام شخص کو اوول آفس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ اس سے قبل پراسیکیوٹر رابرٹ ہوئر نے کہا کہ جیوری کو جو بائیڈن کو مجرم قرار دینے میں مشکل پیش آئے گی ۔ انہوں نے جوبائیڈن کو بوڑھا آدمی، نیک نیت اور کمزور یادداشت والا شخص قرار دیا۔ بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں جمعرات کی شام اپنی تقریر میں غصے سے جواب دیاکہ ٹھیک ہے، میں ایک نیک نیت آدمی ہوں اور میں ایک بوڑھا آدمی ہوں، لیکن میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں، میری یادداشت بالکل ٹھیک ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر جو بائیڈن اپنے بیٹے بیو بائیڈن کی وفات کی تاریخ بھول گئے تھے،جس پر تفتیش کار نے اپنی رپورٹ میں اس حوالے سے لکھا کہ بائیڈن کی یاداشت کم زور ہے۔ اس کا نقصان سیاسی طور پر ہوا اور بائیڈن کے ریپبلکن مخالفین نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا۔ اوکلاہوما سے ریپبلکن قانون ساز کیون ہرن نے کہا کہ کمزور یادداشت والے بوڑھے کے پاس جوہری ہتھیار کا کوڈ نہیں ہونا چاہیے۔