مزید خبریں

ڈھرکی : پی پی اُمیدواروں میں اختلافات، مرکزی قیادت بھی چکرا گئی

ڈھرکی (نمائندہ جسارت) این اے 198 اور 199 والی قومی اسمبلی اور پی ایس 18 اور 19 والی صوبائی اسمبلی کی اہم نشستوں کے پیپلز پارٹی کے اُمیدواروں کے درمیان پارٹی میں شدید اختلافات کی شدت نے مرکزی قیادت کو بھی چکرا کر رکھ دیا۔ قومی اسمبلی کے اُمیدواروں کے صوبائی اسمبلی کے اُمیدواروں کے قومی اسمبلی کی انتخابی حمایت کے بجائے کھلم کھلا مخالفت شروع کر دی، جس سے سنگین صورتحال کے پیش نظر قوی امکان ہے کہ پی پی کو اس الیکشن میں ضلع گھوٹکی میں پارٹی میں باہمی خلفشار اور انتشار کی وجہ سے متوقع طور پر سیاسی نقصان کا بہت بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے اور ضلع گھوٹکی کی این اے 198، پی ایس 18 اور پی ایس 19 کی 3 تینوں اہم نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے۔ ضلع گھوٹکی میں پیچیدہ سیاسی صورتحال ختم کرانے کے لیے پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور کی پتافی ہائوس میرپور ماتھیلو آمد ہوئی، لیکن مرکزی قیادت کی موجودگی میں این اے 198 کے اُمیدوار سردار خالد لونڈ اور این اے 199 کے اُمیدوار سردار علی گوہر مہر نے شرکت نہیں کی، سنگین خراب صورتحال بھانپتے ہوئے فریال تالپور نے اُمیدواروں کو سخت وارننگ دیں کہ باہم ٹکرانے والے اُمیدوار اپنے اپنے معاملات فوراً حل کریں، کیونکہ ہم نے سارا تماشا دیکھ لیا اور اس تشویشناک تماشے کو پارٹی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔