مزید خبریں

محنت کشوں کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

مقبوضہ وادی کشمیر میں گزشتہ 76 برس سے جاری بھارتی جبر و تسلط کے خلاف کشمیری عوام آج پانچ فروری کو پاکستان، بھارت اور مقبوضہ وادی کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں۔ پاکستان میں ہر سال یہ دن سرکاری اور نجی سطح پر خصوصی اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے جس کا مقصد بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد کرنے والے کشمیری بہنوں بھائیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار اور ان پر بھارتی مظالم کی جانب اقوام عالم کی توجہ مرکوز کرانا ہے۔ سرکاری سطح پر پہلی بار اظہار یکجہتی 28 فروری 1974 کو کیا گیا جب سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے جموں و کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے مکمل ہڑتال کی اپیل کی بعد کے ادوار میں جماعت اسلامی نے 5 فروری 1990ء کو پوری قوم سے اہل کشمیر سے یکجہتی کی اپیل کی گئی تھی جس کی تائید تما م سیاسی قائدین نے کی۔ اس وقت سے لے کر آج تک یوم یکجہتی کشمیر اہل کشمیر کے حوصلے بلند کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ بھارت اور بین الاقوامی برادری پر بھی یہ واضح ہوتا ہے کہ ملت اسلامیہ پاکستان اور کشمیر آپس میں گہرے رشتوں میں منسلک ہیں جنہیں کوئی جدا نہیں کرسکتا۔ ملک بھر کے ڈیلی ویجزاینڈ کنٹریکٹ ایمپلائیز ویلفیئر کمیٹی کراچی کی پوری ٹیم کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کو یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ وہ جدوجہد آزادی میں تنہا نہیں بلکہ پاکستان کے محنت کش طبقہ اپنی اپنی توانائیوں، ہمتوں، جذبوں سے ان کے ساتھ ہیںاور کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کشمیریوں کو بھارتی غاصبوں سے مکمل طور پر آزادی نہیں مل جاتی۔