مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ91ضلع کورنگی،محمد فاروق (فرحان)

پی ایس 91 کورنگی II سے جماعت اسلامی کے امیدوار محمد فاروق(فرحان) ہیں ‘انہوں نے جامعہ کراچی سے گریجویشن کیا ہے اور چائے کی پتی کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔
جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب سے متعلق کہا کہ میرے حلقہ صوبائی اسمبلی کا حدود اربعہ شاہ فیصل کالونی، گرین ٹاؤن ،گولڈن ٹاؤن، عظیم پورہ، الفلاح، رفاہ عام، جامعہ ملیہ، انوار ابراہیم، گلشن رفیع، جمعہ گوٹھ پر مشتمل ہے۔
سابق رکن اسمبلی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میرے حلقہ انتخاب میں اس سے قبل ایم کیو ایم کے محمد حسین کامیاب ہوئے تھے اور 5 سال تک ان کو حلقے میں کسی نے نہیں دیکھا یہ ہماری صوبائی حلقے کے حدودمیں رہتے بھی نہیں تھے نہ جانے کہاں رہتے ہیں یہ لوگ اسی طرح آتے ہیں الیکشن لڑتے ہیں واپس چلے جاتے ہیں انہوں نے کوئی ایک ٹکے کا بھی کام نہیں کروایا ہے وہی صورتحال ہے جس طرح سے کراچی تباہ و برباد ہوا ان لوگوں کی وجہ سے ہوا ہے تو اس وجہ سے اب ان کو لوگ ووٹ نہیں دیں گے۔
مسائل کے حوالے سے تو پورے کراچی میں جو مسائل ہے وہی مسائل ہماری پی ایس میں بھی ہیں یہ بھی کراچی کا ایک حلقہ ہے تو کراچی کی جو مسائل ہیں وہی مسائل ہیں اس میں سرے فہرست صاف پینے کا پانی اس کا بڑا مسئلہ ہے، گیس بہت سارے ایریا کے اندر بالکل نہیں آرہی ہے اور لوڈ شیڈنگ ہے یہ سردیوں میں یہ بہت زیادہ بڑھ گئی ہے سیوریج کا نظام تباہ حال ہے کیونکہ پیچھے 16 سال سے یہاں پر کوئی اس طرح کا کام نہیں ہوا ہے۔سڑکیں اور گلیاں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں اب کچھ سڑکیں بنی ہیں جب سے جماعت اسلامی کے چیئرمین وائس چیئرمین اور ٹاؤن کے چیئرمین جیتے ہیں تو ان لوگوں نے ہمارے پی ایس کیونکہ 100 فیصد جماعت اسلامی کے چیئرمین جیتے ہیں تو تین مہینے کے اندر انہوں نے تقریبا دو درجن کے قریب سڑکیں اور گلیوں کوپختہ کر دیے ہیں اور یہ ترقی کا سفرجاری ہے۔ اچھا اس کے علاوہ جو مسائل ہیں وہ جو پورے کراچی کے ہیں کے نوجوانوں کے لیے کوئی روزگار نہیں ہے یہاں سرکاری اسکول تباہ حال ہیں پورے شاہ فیصل اور رفا ہ عام، گرین ٹائون اور گولڈن ٹاؤن کے اندر بھی حالات انتہائی خراب ہیں اور جامعہ ملیہ بھی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے تو تعلیم بھی یہاں پر نہیں ہے اور باقی مسائل میں ہمارے کھیلوں کے میدان یہاں نہیں ہیں اس پہ بھی چائنا کٹنگ کے ذریعے سے مختلف قبضوں کے ذریعے سے اس قبضے ہوگئے ہیں پارکس اجڑ گئے تھے اب پارکس کی تعمیر شروع ہو گئی ہے ہمارے ماڈل کالونی ٹائون کے اند حال ہی میں الحمدللہ10 پارکس کی ازسر نو بحالی کی ہے اس کا افتتاح ہوا ہے حافظ نعیم الرحمن اس میں آئے تھے ۔کے الیکٹرک جس طرح کراچی کے اندر ناسور ہیں ہمارے آبادی کے اندر بھی ناسور ہیں لوڈ شیڈنگ بہت زیادہ ہے اوور بلنگ ہے اور جو کنڈا مافیا ہے وہ سرگرم ہے اور ہم ان کو کہتے بھی ہیں کہ ان کے خلاف کارروائی کریں تو وہ کارروائی سے گریز کرتے ہیں لیکن شریف لوگوں کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا جاتا ہے۔
جیتنے کے بعد ہم اپنے حلقے کے مسائل کو ترجیح بنیاد پر حل کریں گے سب سے پہلے تو پانی کا جو مسئلہ ہے کے تھری منصوبہ نعمت اللہ خان صاحب نے کیا تھا تو ہماری پہلی ترجیح کے اندر جو جماعت اسلامی کراچی سے ان شاء اللہ تعالی جیتے گی اور صوبائی حکومت جماعت اسلامی کے بغیر نہیں بنے گی یا جماعت اسلامی کا کردار صوبائی حکومت میں بہت زبردست ہوگا اور ایک قوت کے طور پر ہم صوبائی حکومت کے اندر شامل ہوں گے کے فور منصوبے کو ہم فی فور مکمل کریں گے جس کے ذریعے سے ہم کراچی کا پانی کا مسئلہ حل ہو اور جو پانی کی لائنوں کا بھی پرابلم ہے اس پانی کی لائنوں کے پرابلم کو بھی ہم حل کریں گے تاکہ پانی کی جو گلیوں میں لائنیں ہیں ان کو بھی نیا بچھایا جائے گا اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے سیوریج کی لائنیں ہیں اس کا صفائی کا پورا نظام بنائیں گے اور جو لائنیں پرانی ہے وہ بوسیدھا ہیں اس کو تبدیل کیا جائے گا اور اس کے لیے بہترین نظام بنایا جائے گا ،کچرا اٹھانے اور روزانہ کی بنیاد پہ صفائی کا مکمل نظام بنایا جائے گا اس کو خود ہمارے لوگ مانیٹرنگ کریں گے۔ جماعت اسلامی میں مقامی سطح پر لوگ موجود ہیں اورہر جگہ پر ہمارے کارکن موجود ہیں ہمارے ذمہ دار موجود ہیں ہم آبادی کے اندر ایگزسٹ کرتے ہیںہم اس کے ذریعے سے اس پورے نظام کو بہتر بنائیں گے۔
لوگ جماعت اسلامی کو کیوں ووٹ دیں؟کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ کیونکہ کراچی کا مقدمہ صرف جماعت اسلامی لڑ رہی ہے ۔اس لیے لوگوںکو چاہیے کہ وہ ترازو کو ووٹ دیںاور اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں۔