مزید خبریں

امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ 231ضلع ملیر،انجینئر عمر فاروق

عمر فاروق پیشے کے لحاظ سے انجینئر ہیں ‘اوراسی شعبہ سے متعلق ذاتی کاروبارسے منسلک ہیں‘ جماعت اسلامی نے انہیں این اے231ملیرIIIسے اپنا امیدوارنامزد کیا ہے، ان کے حلقہ انتخاب میںملیر کینٹ، بھٹائی آباد، پی آئی اے سوسائٹی، ائرپورٹ سب ڈویژن، کھوکھراپار، ملیر یو سی 1، 2 ، 3 ،4 ، بکرا پیڑی، جعفر طیار، قائدآباد، خدا آباد، د ائود چالی، دائودد چورنگی، منزل پمپ، اسپتا ل چورنگی، 89 موڑ، مانسہرہ کالونی، دارالعلوم کورنگی، شرافی گوٹھ، سنگر چورنگی شامل ہیں۔این اے 231میں ووٹرز کی کل تعداد 3لاکھ 10ہزار 5سو 36 جبکہ 215 پولنگ اسٹیشن ہیں۔
جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئر عمر فاروق نے کہا کہ میرے حلقے میںکراچی کی طرح مسائل کے انبار ہیں، پانی ،بجلی سیوریج،گیس کی عدم دستیابی،بجلی کی لوڈشیڈنگ، حلقے کے پارکس تباہ حال ہے سرکاری اسکول انتہائی خراب ہیں ،وڈیروں اور ان کے آلہ کار وں نے جگہ جگہ منشیات فروشی کے اڈے کھولے ہوئے ہیں ،لوگوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے بنائے گھروں پر مافیا قابض ہورہے ہیں امن وامان کی صورتحال خراب سے خراب تر ہورہی ہے، حلقے میں موجودکھیل کے میدان اور پارکس کے تقریباً 80 فیصد گرائونڈ اور پارکس کو فروخت کردیاگیاہے۔ نوکریوں اور تعلیم میں میرٹ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔کراچی کی پہچان علم ہے تعلیم ہے، تعلیم کی وجہ سے پورے پاکستان کے اندر پورے برصغیر کے اندر کراچی کے لوگ تعلیم کی وجہ سے پہچاننے جاتے تھے۔لیکن تعلیم ہماری تباہ کر دی گئی۔
جسارت سے گفتگو میں ان کامزید کہنا تھا کہ میرے حلقے سے اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، تو اندازہ لگا سکتے ہیں جس طرح پیپلزپارٹی نے سندھ اور خصوصاً کراچی کا جو حال کیا ہے اس طرح ہمارے حلقے میں بھی انہوں نے کوئی مسائل حل نہیں کیے ہیں۔
ماضی کی روایتی سیاست کے برعکس عوامی حقوق کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، ہم عوامی خدمت اور مسائل کے حل کے لیے سیاست کرتے ہیں اور سیاست کو عبادت سمجھ کرتے ہیں سیاسی مخالفین کی سازشوں اور چالوں کا جواب عوامی خدمت کر کے دیتے ہیں، کراچی میں جس قدر ترقیاتی منصوبے جماعت اسلامی کے میئر کے دور میں ہوئے وہ کسی اور سیاسی جماعت نے نہیں کیے ہیں، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن جس طرح کراچی کی تعمیر وترقی کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں، کامیاب ہو کر اپنے حلقے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پرکام کروں گا حلقے کی بہتری اور لوگوں کے مسائل کا خاتمہ میری ترجیحات اور مقصد حیات ہے ، ملیر میرا گھر ہے اور یہاں کے لوگوں کو اپنی فیملی سمجھتا ہوں ،میں اپنے حلقے کےعوام سے کہوں گاکہ وہ اپنے شہر کی ترقی اور بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے جماعت اسلامی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں کیونکہ کراچی کے لیے جماعت اسلامی سے بہتر کوئی آپشن نہیں ہے ۔
ہمارے حلقےکے وہ جو مسائل جس کی وجہ سے ہمارے حلقہ بہت پیچھے چلا گیا ہے اس کو اگے لانے کے لیے اس کو بہتر کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔ ہمارے حلقے کے لوگوں کے سامنے جماعت اسلامی متبادل کے طور پر موجود ہے۔ لوگوں نے دیکھا کہ جو جماعت سارا سال لوگوں کی خدمت کے لیے موجود رہتی ہے، لوگوں کی غمی خوشی میں ان کے ساتھ ہوتی ہے، جرأ ت اور حوصلہ سے مقابلہ کرنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ووٹ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے امیدوار کو ڈالیں گے وہ سارے کا سارا عمران خان کے خلاف استعمال ہوگا۔اس وقت جماعت اسلامی سے بہتر کوئی آپشن نہیں ہے ،عوام 8 فروری کو درست انتخاب کے ذریعے اپنے بچوں کے تعلیمی اور مستقبل کو محفوظ بناسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ جماعت اسلامی کو ووٹ اس لیے دیں کیونکہ حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی کے حقوق کی جدوجہد کو جس طرح نمایاں کیا ہے،آج پورے ملک کے عوام اس کا اعتراف کر رہے ہیں۔پورے ملک کے عوام کراچی سے بڑی توقعات رکھتے ہیں۔ کراچی کے باشعور عوام کراچی کی سیاست کو ملک کاہر اول دستہ بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔کراچی کے عوام نے تمام پارٹیوں کو آزمالیا اور جھولیاں بھر بھر کے ووٹ دئیے لیکن عوام کو بدلے میں رسوائی کے کچھ نہیں ملا۔ کراچی کو قومی دھارے سے کاٹا گیاہے، عام انتخابات شہریوں کے لیے ایک بڑا ٹاسک ہے۔کراچی منی پاکستان ہے، جماعت اسلامی کی جیت پاکستا ن کی وحدت کے لئے ناگزیر ہے۔